پاکستان کا ایشیا کپ میں فاتحانہ آغاز، نیپال کو 238 رنز سے شکست
پاکستان نے ایشیا کپ میں بابراعظم کے 151 اور افتخار احمد کی شان دار سنچری کی بدولت فاتحانہ آغاز کرتے ہوئے پہلے میچ میں نیپال کو 238 رنز سے شکست دے دی۔
پاکستان 15 برس بعد ایشیا کپ کی میزبانی کر رہا ہے اور افتتاحی میچ شان دار تقریب کے بعد ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا گیا جہاں کپتان بابراعظم نے ٹاس جیت کر نیپال کے خلاف پہلے خود بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
پاکستان نے بیٹنگ کا آغاز کیا تو فخر زمان کی ناقص کارکردگی کا سلسلہ جاری رہا اور 21 کے مجموعے پر 14 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے انہوں نے 20 گیندوں کا سامنا کیا۔
امام الحق بھی جلد ہی 25 کے اسکور پر رن آؤٹ ہوگئے، انہوں نے 14 گیندوں کا سامنا کرکے 5 رنز بنائے تھے۔
بابراعظم کا ساتھ دینے کے لیے محمد رضوان میدان آئے اور دونوں تجربہ کار بلے بازوں نے اسکور 111 رنز تک پہنچایا اور ٹیم کو مشکل سے نکالنے کی کوشش کی۔
محمد رضوان نے 50 گیندوں پر 6 چوکوں کی مدد سے 44 رنز بنائے تھے لیکن ایک اہم موقع پر نیپال کے آئری نے انہیں رن آؤٹ کردیا۔
بابراعظم نے ایشیاکپ کے پہلے میچ میں نصف سنچری مکمل کی لیکن دوسرے اینڈ سے آغا سلمان ان کا زیادہ دیر ساتھ نہیں دے پائے اور 5 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
بابراعظم اور افتخار احمد نے بہترین شراکت قائم کرتے ہوئے پاکستان کا اسکور آگے بڑھایا اور اس دوران کپتان نے اپنے ایک روزہ کیریئر کی 19 ویں سنچری مکمل کی۔
افتخار احمد نے 43 گیندوں پر نصف سنچری مکمل کی۔
بابراعظم نے جب 143 رنز کا انفرادی اسکور کیا تو وہ ایشیا کپ میں سب سے بڑی اننگز کھیلنے والے دوسرے بلے باز بن گئے، ان سے قبل 2012 میں بھارت کے مایہ ناز بلے باز ویرات کوہلی نے پاکستان کے خلاف 183 رنز بنائے تھے۔
قومی ٹیم کے کپتان نے ایک روزہ کرکٹ کے کیریئر میں دوسری مرتبہ 150 رنز کا سنگ میل عبور کیا اور ایشیا کپ میں پاکستان کی جانب سے سب سے بڑی انفرادی اننگز کھیلنے کا اعزاز حاصل کیا۔
بابراعظم اور افتخار احمد نے 131 گیندوں پر 214 رنز کی شراکت قائم کی، جس میں بابراعظم کے 102 اور افتخار کے 109 رنز شامل تھے، یہ شراکت پانچویں وکٹ میں پاکستان کی سب سے بڑی شراکت ہے۔
افتخار احمد نے 67 گیندوں پر اپنی سنچری مکمل کی جو ایشیا کپ کی چوتھی تیز ترین سنچری ہے۔
بابراعظم آخری اوور میں سومپل کامی کی گیند پر متبادل فیلڈر جورا کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے تاہم انہوں نے 131 گیندوں پر 14 چوکوں اور 4 چھکوں کی مدد سے 151 رنز کی شان دار اننگز کھیلی۔
شاداب خان آخری دو گیندوں میں بیٹنگ کے لیے میدان میں آئے اور ایک چوکا لگانے کے بعد آخری گیند پر بولڈ ہوگئے۔
پاکستان نے مقررہ 50 اوورز میں 6 وکٹوں پر 342 رنز بنائے۔
افتخار احمد 71 گیندوں پر 11 چوکوں اور 4 چھکوں کی مدد سے 109 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
نیپال کی جانب سے سومپل کامی نے سب سے زیادہ 2 وکٹیں حاصل کیں، کاران کے سی اور سندیپ لیمیچین نے ایک،ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
نیپال نے پہاڑ جیسے بڑے ہدف کے تعاقب شاہین شاہ آفریدی کو پہلی گیند پر چوکے سے کیا لیکن مایہ ناز باؤلر نے پانچویں گیند پر کوشل بھرٹیل کو محمد رضوان کے ہاتھوں کیچ کرادیا۔
شاہین شاہ آفریدی نے پہلے اوور کی آخری گیند پر نیپال کے کپتان روہت پاؤڈیل کو صفر پر پویلین بھیج کر دوسری کامیابی دلائی۔
نسیم شاہ نے اننگز کے دوسرے اور اپنے پہلے اوور میں آصف شیخ کو آؤٹ کیا، جنہوں نے 5 رنز بنائے تھے۔
پاکستانی باؤلرز نے 14 رنز پر نیپال کی 3 وکٹیں حاصل کیں اور کرکٹ کی دنیا میں ناتجربہ کار نیپال کی ٹیم کو مشکلات سے دوچار کردیا۔
نیپال کے لیے عارف شیخ اور سومپ کامی نے چوتھی وکٹ کے لیے 59 رنز کی شراکت قائم کرکے اسکور 73 رنز تک پہنچایا۔
فاسٹ باؤلر حارث رؤف نے 15 ویں اوور میں پاکستان کو چوتھی وکٹ دلا کر نیپال کی ایک اچھی شراکت داری کا خاتمہ کیا، عارف شیخ نے 38 گیندوں پر 5 چوکوں کی مدد سے 26 رنز بنائے تھے۔
حارث رؤف نے دوسرے بلے باز سومپل کامی کو بھی اپنے اگلے اوور میں نشانہ بنایا، جنہوں نے 46 گیندوں پر 4 چوکوں کی مدد سے 28 رنز بنائے تھے۔
نیپال کی 5 وکٹیں 82 کے اسکور پر گر چکی تھیں۔
محمد نواز نے 90 کے اسکور پر 3 رنز بنا کر کھیلنے والے دیپندرا سنگھ کی وکٹیں اڑا دیں۔
قومی ٹیم کے نائب کپتان شاداب خان نے 22 ویں اوور میں نیپال کو ایک اور دھچکا دیا جب 13 رنز کی اننگز کھیلنے والے گلسن جھا کو فخر کے ہاتھوں کیچ کرایا، اس وقت نیپال کا اسکور 91 رنز تھا اور یہ گرنے والی ساتویں وکٹ تھی۔
شاداب نے 22 ویں اوور کی پانچویں گیند پر سندیپ لیمیچین کو صفر پر آؤٹ کردیا۔
شاداب خان نے اننگز کے 24 ویں اوور میں آخری دو وکٹیں حاصل کرکے نیپال کو 104 رنز پر آؤٹ کردیا۔
نیپال کی پوری ٹیم 24 ویں اوور کی چوتھی گیند پر 104 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی اور پاکستان نے میچ جیت کر قیمتی پوائنٹس حاصل کرلیے۔
پاکستان کی جانب سے شاداب خان نے سب سے زیادہ 4 وکٹیں حاصل کیں، شاہین شاہ آفریدی اور حارث رؤف نے 2،2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
نسیم شاہ اور محمد نواز کے حصے میں ایک،ایک وکٹ آئی۔
پاکستان کے کپتان بابراعظم کو شان دار اننگز کھیلنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
اس سے قبل ٹاس جیت کر قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا کہ پچ دیکھنے میں اچھی اور ڈرائے لگ رہی ہے، اس لیے ہم نے پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میچ کے لیے ٹیم کو اعتماد دینا چاہتے تھے اس لیے پلیئنگ الیون کا پہلے ہی اعلان کردیا تھا، ہم اپنی کرکٹ انجوائے کریں گے، ایشیا کپ میں اچھی کرکٹ کھیلیں گے۔
میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں:
پاکستان: بابراعظم (کپتان)، فخرزمان، امام الحق، محمد رضوان، سلمان علی آغا، افتخار احمد، شاداب خان، محمد نواز، نسیم شاہ، شاہین شاہ آفریدی، حارث رؤف
نیپال: روہت پاؤڈیل (کپتان)، کوشل بھرٹیل، آصف شیخ، عارف شیخ، کوشل مالا، دیپندرا سنگھ آئری، گلسان جھا، سومپل کامی، کاران کے سی، سندیپ لیمیچین، لالیت لاجبانشی
افتتاحی تقریب
ٹاس کے بعد ملتان اسٹیڈیم میں ایشیا کپ کی افتتاحی تقریب منعقد کی گئی جس میں نامور پاکستانی گلوکارہ آئمہ بیگ اور نیپالی گلوکارہ تھریشالہ گرونگ نے اپنی آواز کا جادو جگایا۔
نیپال کی گلوکارہ تھریشالہ گرونگ نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔
آئمہ بیگ نے ایک ہے قوم اور ایک منزل گا کر ایشیا کپ کی افتتاحی تقریب میں چار چاند لگائے۔
واضح رہے کہ ایشیا کپ کے پہلے میچ کے لیے میزبان پاکستان نے نیپال کے خلاف پلیئنگ الیون کا اعلان گزشتہ روز کردیا تھا، ٹیم میں 3 تبدیلیاں کی گئی ہیں۔
سعود شکیل، وسیم جونیئر اور فہیم اشرف کی جگہ افتخار احمد، حارث رؤوف اور نسیم شاہ کو کھلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ ورلڈ کپ کے آغاز سے ایک ماہ قبل پاکستان اور سری لنکا مشترکہ طور پر 30 اگست (آج) سے 17 ستمبر تک ایشیا کپ کی میزبانی کریں گے۔
شیڈول کے مطابق ٹورنامنٹ کے 4 میچز پاکستان میں ہوں گے جبکہ باقی سری لنکا میں کھیلے جائیں گے۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان میچز بھی سری لنکا میں منعقد ہوں گے کیونکہ بھارتی بورڈ نے ٹورنامنٹ کے لیے اپنی ٹیم پاکستان بھیجنے سے انکار کر دیا تھا۔
ٹورنامنٹ کا افتتاحی میچ آج میزبان پاکستان اور نیپال کے درمیان شیڈول ہے، اس کے علاوہ پاکستان میں مزید 3 میچز کھیلے جائیں گے جس میں بنگلہ دیش اور افغانستان 3 ستمبر کو لاہور میں جبکہ سری لنکا اور افغانستان 5 ستمبر کو لاہور میں مدمقابل ہوں گے۔
اس کے علاوہ سپر فور گروپ کا ایک میچ 6 ستمبر کو لاہور میں کھیلا جائے گا۔
روایتی حریفوں پاکستان اور بھارت کے درمیان انتہائی اہم میچ 2 ستمبر کو سری لنکا کے شہر پالے کیلی میں کھیلا جائے گا۔
ایشیا کپ کا فائنل 17 ستمبر کو سری لنکا کے شہر کولمبو میں ہوگا۔