• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

حلقہ بندیوں کا عمل مکمل ہونے سے قبل انتخابات کے شیڈول کا اعلان متوقع

شائع August 30, 2023
اجلاسوں میں الیکشن کمیشن کو دونوں صوبوں میں عام انتخابات کی تیاریوں پر بریفنگ دی گئی—فوٹو: ڈان نیوز
اجلاسوں میں الیکشن کمیشن کو دونوں صوبوں میں عام انتخابات کی تیاریوں پر بریفنگ دی گئی—فوٹو: ڈان نیوز

قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی حلقہ بندیوں کا عمل مکمل ہونے سے قبل الیکشن کمیشن کی جانب سے عام انتخابات کے شیڈول کا اعلان کیے جانے کا امکان ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے فیصلے میں مہینوں یا ہفتے نہیں بلکہ دن لگیں گے، گزشتہ روز عام انتخابات کے روڈ میپ پر پیپلزپارٹی کے ساتھ الیکشن کمیشن کے مشاورتی اجلاس کے دوران اس معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

پیپلزپارٹی نے الیکشن کمیشن پر زور دیا کہ وہ آئین کے مطابق 90 روز کی ڈیڈ لائن کی پاسداری کرے اور انتخابات کے شیڈول کا فوری اعلان کرے، الیکشن کمیشن نے پیپلزپارٹی کو یقین دہانی کروائی ہے کہ اس درخواست پر غور کیا جائے گا۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی زیر صدارت اجلاس میں الیکشن کمیشن کے سیکریٹری، اراکین اور سینیئر افسران نے شرکت کی، پیپلز پارٹی کے وفد میں نیئر حسین بخاری، شیری رحمٰن، تاج حیدر، سید نوید قمر، مراد علی شاہ اور فیصل کریم کنڈی شامل تھے۔

اجلاس میں شریک ذرائع نے بتایا کہ چیف الیکشن کمشنر نے انتخابات سے قبل تاحال شروع نہ ہونے والی حلقہ بندیوں کے حوالے سے دیگر سیاسی جماعتوں کے دباؤ کے بارے میں بھی بات کی۔

اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے نیئر بخاری نے کہا کہ اسمبلیاں تحلیل ہونے کے بعد 90 روز میں انتخابات نہ کرائے گئے تو یہ آئین کی خلاف ورزی ہو گی۔

شیری رحمٰن نے کہا کہ ہم آئین کی پاسداری، یعنی آزادانہ، منصفانہ اور بروقت انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کی جانب دیکھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آئین کی ترجیح حلقہ بندی نہیں مقررہ مدت کے اندر انتخابات کا انعقاد ہے، ملک ایک غیر معمولی مشکل معاشی دور سے گزر رہا ہے، اس سے پہلے کہ یہ صورتحال مزید بگڑ جائے، بہتر ہو گا کہ ایک منتخب حکومت ضروری تبدیلیاں کرکے عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے واضح مینڈیٹ کے ساتھ اقتدار میں آئے۔

انہوں نے کہا کہ اجلاس میں پیپلزپارٹی کے وفد نے ملک کو موجودہ بحران سے نکالنے کے لیے بروقت انتخابات اور اس کی تاریخ اور شیڈول کا فوری اعلان کرنے کی ضرورت پر زور دیا، ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی اور پیپلز پارٹی نے الیکشن کمیشن کے سامنے انتخابات میں تاخیر کے حوالے سے اپنے خدشات کی وضاحت کی۔

اے این پی، بی اے پی کے وفد سے آج ملاقات

الیکشن کمیشن آج عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) اور بلو چستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے وفود سے ملاقات کرے گا۔

اے این پی کے وفد کی قیادت سیکریٹری جنرل میاں افتخار حسین کریں گے، ایک بیان میں میاں افتخار نے کہا کہ اے این پی کی ٹیم ڈیجیٹل مردم شماری، حلقہ بندیوں اور پولنگ سے متعلق دیگر امور پر پارٹی کے مؤقف سے الیکشن کمیشن کو آگاہ کرے گی۔

رہنما اے این پی نے کہا کہ انتخابات کی تاریخ کا تعین اور ان کا انعقاد الیکشن کمیشن کی آئینی ذمہ داری ہے، ہماری جماعت ملک میں جمہوری نظام اور پارلیمنٹ کی بالادستی کی حمایت کرتی ہے۔

انتخابات کی تیاریوں کا جائزہ لینے کیلئے اجلاس

دریں اثنا، الیکشن کمیشن میں آئندہ عام انتخابات کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے 2 اہم اجلاس منعقد ہوئے، پہلا اجلاس سندھ کے چیف سیکریٹری اور آئی جی کے ساتھ ہوا اور دوسرا چیف سیکریٹری بلوچستان اور پولیس چیف کے ساتھ ہوا۔

اجلاس کی صدارت چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے کی، علاوہ ازیں سیکریٹری الیکشن کمیشن، اراکین، سندھ اور بلوچستان کے صوبائی الیکشن کمشنرز اور دیگر سینیئر افسران نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔

اجلاسوں میں الیکشن کمیشن کو دونوں صوبوں میں عام انتخابات کی تیاریوں پر بریفنگ دی گئی اور مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی۔

ملاقاتوں میں ضلعی ریٹرننگ افسران، ریٹرننگ افسران، اسسٹنٹ ریٹرننگ افسران اور مانیٹرنگ ٹیموں کے افسران کے تبادلے اور تعیناتیاں، سیلاب سے متاثرہ پولنگ اسٹیشن کی عمارتوں کی بحالی اور دونوں صوبوں میں سیکیورٹی کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024