• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

پاکستان کی آبی منصوبے کیلئے ایشیائی ترقیاتی بینک کو 30 کروڑ ڈالر کی درخواست

شائع August 28, 2023
واپڈا نے 2004 میں کرم تنگی منصوبے کی ایک فزیبلٹی اسٹڈی تیار کی تھی—فائل فوٹو: اے ایف پی
واپڈا نے 2004 میں کرم تنگی منصوبے کی ایک فزیبلٹی اسٹڈی تیار کی تھی—فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان نے کرم تنگی انٹیگریٹڈ واٹر ریسوس ڈیولپمنٹ منصوبے کے لیے ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کو 30 کروڑ ڈالر قرض فراہم کرنے کی درخواست کی ہے، جس کا مقصد ملک میں توانائی، پانی اور غذائی تحفظ کو بہتر بنانا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے منصوبے کی جاری دستاویزات کے مطابق اے ڈی بی سے 2024 میں قرضے کی منظوری متوقع ہے، مجوزہ منصوبہ پاکستان کی غربت میں کمی کی قومی حکمت عملی کے دو اسٹریٹجک ستونوں میں براہ راست حصہ ڈالے گا، جس میں زراعت میں پیداواری صلاحیت میں اضافہ اور ویلیو ایڈیشن کرنا اور انٹیگریٹڈ انرجی ڈیولپمنٹ پروگرام شامل ہے۔

اس منصوبے کا مقصد دریائے کرم پر 1,480 ملین کیوبک میٹر (ایم 3) پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش کے ساتھ 95 میٹر اونچا ڈیم بنانا؛ 65 میگاواٹ پن بجلی کی پیداوار کے لیے 3 چھوٹے ہائیڈرو الیکٹرک پاور ہاؤسز کی تعمیر؛ نئے کمانڈ ایریا کے 27 ہزار 400 ہیکٹر کو سیراب کرنا؛ اور موجودہ ایک لاکھ 55 ہزار 444 ہیکٹر کمانڈ ایریا کو آبپاشی کے لیے پانی کی فراہمی کو بہتر بنانا۔

مجوزہ تبدیلیوں کے بعد منصوبہ زرعی پیداوار، توانائی اور تحفظِ خوراک کو بہتر کر کے معاشی نمو میں نمایاں کردار ادا کرے گا۔

کرم تنگی منصوبہ آبپاشی کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنائے گا جبکہ 5 لاکھ کلومیٹر طویل آبپاشی کی نہروں اور واٹر کورسز کی تعمیر کی جائے گی، جس سے براہ راست زرعی پیداوار بہتر ہوگی، اس سے معاشی اور سماجی انفرااسٹرکچر بہتر ہوگا جبکہ کھیتوں سے مارکیٹ تک سڑکوں، اسکولوں، بنیادی صحت کے یونٹس اور پانی کی فراہمی کے لیے تعمیر و مرمت کی جائے گی۔

واپڈا نے 2004 میں کرم تنگی منصوبے کی ایک فزیبلٹی اسٹڈی تیار کی تھی تاکہ زراعت، پن بجلی اور ماحولیاتی نظام کے لیے سیلاب کے پانی کو ذخیرہ اور سیلاب کے خطرات کو کم کیا جا سکے، فنڈنگ کی رکاوٹوں کی وجہ سے، منصوبے کے نفاذ کو 2 مرحلوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔

پہلا مرحلہ دریائے کیتو پر متبادل راستے کی تعمیر پر مشتمل ہے تاکہ 10 ہزار 625 ہیکٹر کو سیراب کیا جاسکے اور 19 میگا واٹ پن بجلی پیدا کی جاسکے، پہلے مرحلے کی تعمیر کا آغاز 2016 میں حکومت کی جانب سے 7 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کی فنانسنگ اور امریکا کی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کی جانب سے 8 کروڑ 10 لاکھ ڈالر فراہم کرنے کے ساتھ شروع ہوا تھا، اس منصوبے کا اگلے برس تک مکمل ہونے کا امکان ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024