آسٹریلیا میں مشقوں کے دوران طیارہ گر کر تباہ، 3 امریکی میرینز ہلاک
امریکی فوجی حکام نے کہا ہے کہ مشقوں کے دوران آسٹریلیا کے شمال میں ایک دور دراز جزیرے پر طیارہ گر کر تباہ ہونے سے 3 میرینز ہلاک ہو گئے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق امریکی حکام نے بتایا کہ حادثے کی جگہ سے 5 میرینز کو بچا لیا گیا تھا اور انہیں تشویشناک حالت میں ڈارون کے ایک ہسپتال لے جایا گیا، جبکہ آسٹریلوی پولیس کا کہنا تھا کہ وہ جائے وقوع پر باقی زخمی عملے کی جانچ کر رہے ہیں۔
امریکی فوجی حکام نے ایک بیان میں کہا کہ جہاز میں کل 23 اہلکار سوار تھے۔
حکام نے کہا کہ تین افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو گئی ہے جبکہ پانچ دیگر کو تشویشناک حالت میں رائل ڈارون ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، ریسکیو کی کوششیں حادثے کے مقام کی وجہ سے پیچیدہ ہیں۔
امریکی حکام نے کہا کہ ریسکیو کی کوششیں جاری ہیں جبکہ واقعے کی وجوہات کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔
آسٹریلیوی وزیر اعظم انتھونی البانی نے واقعے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ جو بھی معلومات فراہم کی جائے وہ درست ہو۔
انہوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ آسپری جہاز ایک ہیلی کاپٹر اور ہوائی جہاز کے ساتھ مشقوں میں حصہ لے رہا تھا جو کہ جنگی مشقوں کی ایک مشترکہ سیریز ہے جس میں امریکا اور آسٹریلیا کے ہزاروں فوجیوں کے ساتھ ساتھ انڈونیشیا اور فلپائن کی فوجیں بھی شامل ہیں۔
خیال رہے کہ شمالی آسٹریلیا حالیہ برسوں میں امریکی فوج کے لیے تیزی سے اہم میدان بن گیا ہے، کیونکہ واشنگٹن اور کینبرا ایشیا پیسیفک خطے میں چین کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کا مقابلہ کرنے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔
آسپرے طیارے کی ایک پریشان کن تاریخ ہے، جو کئی برسوں میں بدترین حادثات کی وجہ سے متاثر ہوا ہے۔
گزشتہ سال ناروے میں چار امریکی میرینز اس وقت ہلاک ہوئے تھے جب نیٹو کی تربیتی مشقوں کے دوران ان کا وی- 22 بی آسپرے طیارہ گر کر تباہ ہوا تھا۔
علاوہ ازیں 2017 میں مزید تین میرینز اس وقت ہلاک ہوئے تھے جب آسٹریلیا کے شمالی ساحل پر سمندر میں اترنے کی کوشش کے دوران ایک ٹرانسپورٹ بحری جہاز کے پچھلے حصے سے ٹکرا جانے کے بعد ایک آسپرے جہاز گر کر تباہ ہو گیا تھا۔
اس سے قبل 2000 میں بھی ایریزونا میں مشقوں کے دوران گر کر تباہ ہونے سے بھی 19 میرینز ہلاک ہوئے تھے۔
امریکی فوج نے اس سال کے آغاز میں ان تمام پائلٹوں کو عارضی طور پر گراؤنڈ کر دیا جو اہم مشنز میں شامل نہیں تھے، اور انہیں حفاظتی واقعات کی سیریز کے بعد مزید تربیت مکمل کرنے پر مجبور کیا۔
امریکی فضائیہ کے مطابق آسپرے تیزی سے جھکاؤ کرنے والے ہوائی جہاز ہیں۔
اس ہائبرڈ ہوائی جہاز میں دو گھومنے والے انجن ہوتے ہیں جو ونگ ٹِپس پر کھڑے ہوتے ہیں جو اسے عمودی طور پر لینڈنگ اور ٹیک آف کرنے کے قابل بناتے ہیں، لیکن یہ روایتی ہیلی کاپٹر کے مقابلے میں بہت تیز سفر کرتے ہیں۔
آج کا واقعہ گزشتہ ماہ ایک بدترین تربیتی حادثے کے بعد پیش آیا ہے جس میں کوئینز لینڈ میں کثیر القومی جنگی کھیلوں کی ایک سیریز کے دوران ہیلی کاپٹر سمندر میں گرنے سے 4 آسٹریلوی ہلاک ہو گئے تھے۔
تائپن بڑے پیمانے پر طلسم صابر مشق میں حصہ لے رہا تھا جس میں آسٹریلیا، امریکا اور کئی دیگر ممالک سے 3 لاکھ فوجی اہلکار اکٹھے ہوئے تھے۔