• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am

نواز شریف کا اکتوبر میں پاکستان واپسی کا کوئی پروگرام نہیں ہے، خورشید شاہ

شائع August 27, 2023
خورشید شاہ نے کہا کہ لوگوں کی استطاعت سے زیادہ بل آرہے ہیں — فائل فوٹو: ڈان نیوز
خورشید شاہ نے کہا کہ لوگوں کی استطاعت سے زیادہ بل آرہے ہیں — فائل فوٹو: ڈان نیوز

سابق وفاقی وزیر آبی وسائل و رہنما پیپلز پارٹی سید خورشید شاہ نے دعویٰ کیا ہے کہ سربراہ مسلم لیگ (ن) نواز شریف کا اکتوبر میں پاکستان واپسی کا کوئی پروگرام نہیں ہے۔

ڈان نیوز کے پروگرام ’دوسرا رخ‘ میں گفتگو کے دوران خورشید شاہ نے نواز شریف کی وطن واپسی سے متعلق پیش گوئی کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کی واپسی کا ابھی کوئی پروگرام نہیں ہے کیونکہ ان کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے، وہ شاید نہ آئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف بالکل ٹھیک کہتے ہوں گے کہ نواز شریف اکتوبر میں آئیں گے لیکن میں یہ کہتا ہوں ان کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے، نواز شریف کی طبیعت عین وقت پر بھی خراب ہو سکتی ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ اگر مقررہ وقت پر صاف اور شفاف انتخابات ہوں اور صحیح جماعت کو صحیح مینڈیٹ مل گیا تو معاشی لحاظ سے ملک میں بہت بہتری آسکتی ہے۔

بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 15 روپے کمی کی تجویز

پروگرام کے دوران خورشید شاہ نے تجویز دی کہ نگران حکومت بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 15 روپے کمی کر سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں کہ فی یونٹ میں کمی نہیں ہو سکتی، بجلی کے فی یونٹ میں 15 روپے کمی اب بھی ممکن ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ حقیقت ہے کہ بجلی، پیٹرول اور ڈیزل وغیرہ کی قیمتیں غیر معمولی حد تک اوپر چلی گئی ہیں، اس میں دیکھنا پڑے گا کہ کچھ ٹیکسز کم کرکے عوام کو کیسے ریلیف دیا جا سکتا ہے کیونکہ آئی ایم ایف کی جانب سے بھی کچھ رکاوٹیں ہیں۔

خورشید شاہ نے کہا کہ لوگوں کی استطاعت سے زیادہ بل آرہے ہیں، اگر ہم شروع سے توجہ دیتے اور توانائی کی پیداوار کے دیگر ذرائع استعمال کرتے تو یہ دن آج ہمیں نہ دیکھنے پڑتے۔

انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کے دورِ حکومت میں فی یونٹ 4 روپے کم کیا جاسکتا تھا لیکن یہ نہیں ہو سکا، اب بھی اگر نگران حکومت چاہے تو فی یونٹ 15 روپے کم کر سکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک کی معاشی صورتحال بہت خراب ہے، اس کو ٹھیک کرنے کے لیے آئی ایم ایف کی ضرورت نہیں نظام کی ضرورت ہے، اگر لوگوں کا اعتماد بحال ہوجائے تو میں نہیں سمجھتا کہ ملک کے حالات ایسے ہوں گے۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024