• KHI: Zuhr 12:32pm Asr 4:14pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:28pm
  • ISB: Zuhr 12:08pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:32pm Asr 4:14pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:28pm
  • ISB: Zuhr 12:08pm Asr 3:27pm

الیکشن کمیشن کی انتخابات کے حوالے سے مشاورت کیلئے ایم کیو ایم، جماعت اسلامی کو دعوت

الیکشن کمینش نے 28 اگست کو اجلاس طلب کیا ہے—فائل فوٹو: ریڈیو پاکستان
الیکشن کمینش نے 28 اگست کو اجلاس طلب کیا ہے—فائل فوٹو: ریڈیو پاکستان

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ملک میں عام انتخابات کے حوالے سے مشاورت کے لیے جماعت اسلامی اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم)پاکستان کو پیر (28 اگست) کو الگ الگ ملاقات کے لیے دعوت دے دی۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی اور امیر جماعت اسلامی سراج الحق کو جاری نوٹس کے مطابق دونوں رہنماؤں کو انتخابات سے متعلق مشاورت کے لیے دعوت دی گئی ہے۔

نوٹس میں بتایا گیا کہ دونوں رہنماؤں سے درج ذیل معاملات پر تبادلہ خیال ہوگا:

  • نشستوں کی حلقہ بندیاں
  • انتخابی فہرستوں کی تیاری
  • عام انتخابات کا ضابطہ اخلاق
  • انتخابات کا شیڈول
  • انتخابات سے متعلق دیگر معاملات

الیکشن کمیشن نے نوٹس میں کہا کہ کمیشن کی آئینی ذمہ داری ہے کہ انتخابات کے انعقاد کے انتظامات کرے اور یقینی بنائے کہ دیانت داری، صاف، شفاف اور قانون کے تحت ہو اور کرپٹ معاملات کا تدارک ہو۔

دوسری جانب ایم کیو ایم پاکستان نے رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد جاری بیان میں واضح طور پر کہا کہ نئی حلقہ بندیوں کے بغیر شفاف انتخابات کا انعقاد ممکن ہی نہیں ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ ایم کیو ایم پاکستان نئی اور شفاف حلقہ بندیوں کے لیے تمام آئینی اور قانونی اقدامات کرے گی۔

الیکشن کمیشن نے ایک اور نوٹس میں کہا کہ عام انتخابات کے حوالے سے تیاریوں کے سلسلے میں الیکشن کمیشن چاروں صوبوں کے آئی جیز، چیف سیکرٹریز اور صوبائی الیکشن کمشنرز کے ساتھ ملاقاتیں کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

نوٹس میں کہا گیا کہ آئندہ عام انتخابات سے متعلق اعلیٰ سطح کا اجلاس 29 اگست کو طلب کر لیا گیا، جس میں آئی جی سندھ، چیف سیکریٹری سندھ اور صوبائی الیکشن کمشنر کو شرکت کی ہدایت کی گئی ہے۔

الیکشن کمیشن نے آئی جی بلوچستان، چیف سیکریٹری بلوچستان اور صوبائی الیکشن کمیشن کو بھی اجلاس میں شرکت کی ہدایت کی ہے اور کہا گیا کہ اجلاس میں آئندہ عام انتخابات کے حوالے سے سندھ اور بلوچستان میں تیاریوں کا جائزہ لیا جائے گا۔

نوٹس میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن آئی جی سندھ اور آئی جی بلوچستان کو آئندہ عام انتخابات کے دوران سیکیورٹی پلان کے حوالے سے بریفنگ دے گا اور دونوں صوبوں کے چیف سیکرٹریز کو عام انتخابات کے دوران انتظامی تیاریوں کے حوالے سے بھی بریفنگ دی جائے گی۔

الیکشن کمیشن نے ملک کی مرکزی سیاسی جماعتوں کے ساتھ عام انتخابات کے حوالے سے روڈ میپ تشکیل دینے کے لیے مشاورت کا عمل شروع کردیا ہے، اسی سلسلے میں جمعیت علمائے اسلام، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور پاکستان مسلم لیگ(ن) کے وفود نے کمیشن سے مشاورت کی جبکہ پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کا وفد منگل کو الیکشن کمیشن جائے گا۔

مسلم لیگ (ن) کے وفد کے ساتھ اجلاس میں الیکشن کمیشن نے کہا کہ کمیشن کی طرف سے جاری کردہ حلقہ بندی کا شیڈول آئین اور قانون کے عین مطابق ہے اور تجویز پیش کی کہ انتخابی فہرستوں کی تجدید کا عمل بھی حلقہ بندی کے ساتھ ساتھ ہونا چاہیے تاکہ حلقہ بندیوں اور انتخابی فہرستوں کی تجدید کا عمل ایک ہی مرحلے میں مکمل ہوجائے اور انتخابات کے انعقاد میں تاخیر نہ ہو۔

رواں ماہ کے اوائل میں الیکشن کمیشن نے رواں برس انتخابات کے امکان زائل کرتے ہوئے فیصلہ کیا تھا کہ 2023 کی ڈیجیٹل مردم شماری کے تحت نئی حلقہ بندیاں ہوں گی۔

پی پی پی انتخابات آئین کے مطابق کرانے کےمطالبے پر قائم

پی پی پی رہنما خورشید شاہ نے کہا کہ ان کی جماعت اس مطالبے پر قائم ہے کہ انتخابات آئین کے مطابق قومی اسمبلی کی تحلیل کے 90 روز کے اندر ہونے چاہئیں۔

ڈان نیوز کے پروگرام ’دوسرا رخ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کا اجلاس ایک ہفتے بعد شیڈول ہے اور الیکشن کمیشن سے ملاقات کے بعد اور اس دوران ہونے والی پیش رفت پر اگلے لائحہ عمل کے لیے تبادلہ خیال کریں گے۔

خورشید شاہ نے کہا کہ پی پی پی اپنا مطالبہ الیکشن کمیشن کے سامنے رکھے گا کہ انتخابات آئین کے مطابق منعقد کروائے جائیں۔

کارٹون

کارٹون : 24 دسمبر 2024
کارٹون : 23 دسمبر 2024