پاکستان دہشت گردی کے خلاف کردار ادا کر رہا ہے، آرمی چیف جنرل عاصم منیر
چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کوششیں اجاگر کرتےہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ہمارے قربانیوں کا ادراک کریں۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نے جنرل ہیڈکوارٹرز راولپنڈی میں امریکا کی ہارورڈ یونیورسٹی کے 38 طلبہ کے ایک گروپ سے ملاقات کی اور مختلف امور پر گفتگو کی۔
بیان میں کہا گیا کہ گفتگو کے دوران آرمی چیف نے علاقائی سلامتی کے مسائل اور خطے میں امن اور استحکام کے فروغ کے لیے پاک فوج کے کردار پر بات کی۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ انہوں نے پاکستان کی بھرپور صلاحیتوں پر روشنی ڈالی اور شرکا پر زور دیا کہ وہ پاکستان میں قیام کے دوران اپنے تجربات کی بنیاد پر پاکستان کو دیکھیں۔
غیرملکی طلبہ سے ملاقات سے متعلق بتایا گیا کہ آرمی چیف نے مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے انسانی مصائب، مظالم اور آبادیاتی حقائق تبدیل کرنے کی بھارتی عزائم پر بھی روشنی ڈالی۔
آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ طلبہ نے تعمیری بات چیت کا موقع فراہم کرنے پر آرمی چیف کی تعریف کی۔
پاکستان دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے اور گزشتہ برس نومبر میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی جانب سے جنگ بندی کے خاتمے کے اعلان کے بعد واقعات میں اضافہ ہوا ہے اور خاص طور پر خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردوں کی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے۔
خیبرپختونخوا کے ضلع جنوبی وزیرستان میں دہشت گردوں کے ساتھ جھڑپ میں پاک فوج کے 6 اہلکار شہید ہوگئے تھے جبکہ جوابی فائرنگ میں 6 دہشت گرد ہلاک ہوگئے تھے۔
پاکستان انسٹی تیوٹ فار کنفلکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹیڈیز کی جانب سے جولائی میں جاری کی گئی ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ رواں برس کے ابتدائی 6 ماہ میں اب تک دہشت گردی کے واقعات اور خود کش حملوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا۔
رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ملک بھر میں رواں برس اب تک دہشت گردی کے واقعات میں 389 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجرجنرل احمد شریف چوہدری نے جون میں ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ سیکیورٹی فورسز نے 13 ہزار 619 انٹیلی جینس کارروائیاں کیں، جس میں ایک ہزار 172 دہشت گرد مارے گئے یا گرفتار کیے گئے ہیں۔