انڈس موٹر نے بھی پیداواری سرگرمیاں 2 ہفتے کیلئے معطل کر دیں
نگران حکومت کے دور میں بھی آٹو انڈسٹریز کے پلانٹس بند ہونے کا سلسلہ جاری ہے، انڈس موٹر کمپنی نے بھی غیر موافق معاشی صورتحال کے سبب پیداواری سرگرمیاں 2 ہفتے (25 اگست سے 6 ستمبر) کے لیے معطل کرنے کا اعلان کردیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کمپنی نے اسٹاک فائلنگ میں بتایا کہ خراب معاشی حالات کے پیش نظر لوگوں کی قوت خرید میں کمی اور وفاقی حکومت کی جانب سے عائد کردہ اضافی ٹیکسز اور ڈیوٹیز کی وجہ سے گاڑیوں کی طلب میں مسلسل تنزلی ہو رہی ہے، پیداوار معطل کرنے کا فیصلہ کم طلب اور انوینٹری کی کم سطح کے سبب کیا گیا ہے۔
انڈس موٹر کمپنی نے پیداواری سرگرمیاں اس سے پہلے بھی 21 جولائی تا 3 اگست تک معطل کر دی تھیں، کمپنی نے رواں برس جولائی میں ایک ہزار 368 کاریں اور ایل سی ویز فروخت کیں جبکہ جولائی 2022 میں یہ تعداد 2 ہزار 375 ریکارڈ کی گئی تھی۔
نگران حکومت کے دور میں پاک سوزوکی موٹر کمپنی لمیٹڈ پہلی کمپنی تھی، جس نے اسپیئر پارٹس کی قلت کے سبب 18 سے 31 اگست تک موٹرسائیکل پلانٹ بند کرنے کا اعلان کیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ 7 کروڑ 6 لاکھ ڈالر کے کمپلیٹلی ناک ڈاؤن کٹ (سی کے ڈی) کی درآمدات کی بعد سے رواں مہینے گاڑیوں کی پیداوار بہتر ہونے کی امید ہے، جون میں 4 کروڑ ڈالر جبکہ جولائی 2022 میں 6 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کے سی کے ڈی درآمدات کیے گئے تھے۔
شرمین ریسرچ کا کہنا ہے کہ درآمدات پر پابندی میں نرمی کی وجہ سے سی کے ڈی کے درآمدی بل میں اضافہ دیکھنے کو ملا جو گزشتہ 8 ماہ میں کی جانے درآمدات میں سب سے زیادہ ہے۔
پاکستان ایسوسی ایشن آف آٹو موٹیو پارٹس (پاپام) اور ایران کی آٹو پارٹس مینوفیکچرر ایسوسی ایشن (آئی اے پی ایم اے) نے بھی ٹیکنالوجیز، پارٹس اور خام مال کے تبادلے کے منصوبے کا اعلان کیا۔