قوم دہشت گردی، انتہا پسندی کے خلاف متحد ہے، نگران وزیر داخلہ
نگراں وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف قوم کے اجتماعی عزم پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ان خطرات کے خاتمے اور تمام شہریوں کے لیے پرامن ماحول پیدا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
ڈان اخبار میں شائع سرکاری خبررساں ادارے ’اے پی پی‘ کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے یہ بیان نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) کے ہیڈ کوارٹر کے دورے کے موقع پر دیا جہاں انسپکٹر جنرل طاہر رائے نے انہیں بریفنگ دی۔
وفاقی وزیر داخلہ نے نیشنل ایکشن پلان کا جائزہ لیا اور دہشت گردی کے خاتمے اور پاکستان کو ایک متحد قوم میں تبدیل کرنے کے لیے قوم کے عزم کا اعادہ کیا۔
سرفراز بگٹی نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے بیانیے کو ایک رہنما اصول کے طور پر اجاگر کیا جسے اُن کے مطابق مزید فروغ دینے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیکٹا دہشت گردی کی روک تھام کے لیے مؤثر اور قابل عمل پالیسی بنائے گا اور پائیدار معاونت کے لیے پالیسی کو دیگر تمام محکموں کے ساتھ شیئر کیا جائے گا۔
انہوں نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے لیے ’زیرو ٹالرنس پالیسی‘ پر زور دیا اور ان چیلنجز کے خلاف قانون نافذ کرنے والے اداروں کے مؤثر اقدامات کی تعریف کی۔
وزیر داخلہ نے ملک میں حالیہ دہشت گردی کی کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ریاست ملک سے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکے گی اور عوام کے لیے پرامن ماحول یقینی بنائے گی۔
سیکیورٹی خدشات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے سندھ کے کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے ٹھکانوں کو ختم کرنے میں پولیس کی مدد کرنے کا عزم ظاہر کیا، انہوں نے تحفظ اور امن کو یقینی بنانے کے لیے دریائی پٹیوں پر سیکیورٹی بڑھانے کا عہد کیا۔