• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am

سعودی عرب سے ملنے والی گھڑی کی فروخت پر سابق برازیلین صدر کی گرفتاری کا امکان

شائع August 24, 2023
برازیلین صدر جیئر بولسونارو — فوٹو: اے ایف پی
برازیلین صدر جیئر بولسونارو — فوٹو: اے ایف پی

برازیل کے سابق صدر جیئر بولسونارو کے لیے گزشتہ 10ماہ کسی ڈراؤنے خواب سے کم نہیں رہے اور اب انہیں سعودی عرب سے تحفے میں ملنے والی گھڑی بیچنے کے الزام میں گرفتار کیا جا سکتا ہے۔

نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق برازیل کے سابق صدر کو انتخابات میں شکست ہوئی اور پھر ان پر سات سال تک کسی بھی اہم عہدہ سنبھالنے پر پابندی عائد کردی گئی تھی تاہم ان کے لیے معاملات مزید خراب ہونے کا اندیشہ ہے اور اب قیاس آرائیاں جاری ہیں کہ انہیں جلد گرفتار کیا جا سکتا ہے۔

68سالہ بولسونارو کے خلاف فراڈ اور الیکشن میں ہیر پھیر کے الزامات عائد کیے گئے جس کی وجہ سے ان کے کئی ساتھی جیل میں ہیں اور اب ان کے گرد شکنجہ سخت ہوتا جا رہا ہے۔

تاہم ابھی انہیں سب سے بڑا خطرہ اس مقدمے میں ہے جس میں ان پر سعودی عرب کی جانب سے تحفے میں ملی گھڑی بیچنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

بولسونارو کے قریبی ساتھی پر سعودی عرب کے حکمران سے ملنے والی ہیروں کی رولیکس گھڑی اور ایک پیٹک فلپ گھڑی جواہرات کی دکان پر بیچنے کا الزام ہے۔

فیڈرل پولیس کے ایک عہدیدار کے مطابق بولسونارو نے گھڑی بیچنے کے بدلے 68ہزار ڈالر وصول کیے۔

تاہم سابق برازیلین صدر کے وکیل نے کہا ہے کہ بولسونارو نے سفارتی تحائف بیچے ہیں یا نہیں اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ ماضی میں حکومتی پینل یہ فیصلہ دے چکا ہے زیادہ تر جواہرات ریاست کی نہیں بلکہ بولسونارو کی ذاتی املاک تھی۔

برازیل کے قانونی ماہرین نے کہا ہے کہ یہ واضح ہے کہ اس طرح کے مہنگے تحائف سرکاری املاک ہیں اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ بولسونارو شدید مشکلات سے دوچار ہیں اور ان کا ان الزامات سے بچ جانا غیریقینی معلوم ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کے جرائم میں سابق صدر کو 12سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے اور بولسونارو کے لیے یہ انتہائی خطرناک صورتحال ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال برازیل میں منعقدہ صدارتی انتخاب میں صدر بولسونارو کو مخالف امیدوار سابق صدر لوئز لولا ڈی سلوا سے معمولی فرق سے شکست ہوگئی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024