• KHI: Zuhr 12:36pm Asr 5:19pm
  • LHR: Zuhr 12:07pm Asr 5:03pm
  • ISB: Zuhr 12:12pm Asr 5:12pm
  • KHI: Zuhr 12:36pm Asr 5:19pm
  • LHR: Zuhr 12:07pm Asr 5:03pm
  • ISB: Zuhr 12:12pm Asr 5:12pm

برکس اراکین کے درمیان نئے اراکین کی شمولیت پر اختلاف

شائع August 23, 2023
برائن ہارٹ نے بتایا کہ بیجنگ عالمی سطح پر اثر و رسوخ بڑھانے کے لیے برکس کو نہایت اہم سمجھتا ہے — فوٹو: اے ایف پی
برائن ہارٹ نے بتایا کہ بیجنگ عالمی سطح پر اثر و رسوخ بڑھانے کے لیے برکس کو نہایت اہم سمجھتا ہے — فوٹو: اے ایف پی

عالمی سطح پر ابھرتی ہوئی معیشتوں اور دنیا کی دولت کا تقریباً ایک چوتھائی حصے کا مالک سمجھے جانے والے عالمی بلاک ’برکس‘ کے رہنما رواں ہفتے جنوبی افریقہ میں ہونے والے اجلاس میں پانچ ملکی بلاک میں توسیع کرنے پر غور کریں گے۔

ڈان اخبار میں شائع غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقہ کے درمیان ابھرتی ہوئی بڑی معیشتوں کے کلب میں نئے اراکین کو شامل کرنے پر اختلاف ہے، جو مغربی قیادت والے بین الاقوامی نظام کے متبادل کی تلاش میں ہیں۔

جنوبی افریقہ کے شہر جوہانسبرگ میں ہونے والے برکس اجلاس کے اہم مسائل یہ ہیں:

جنوبی افریقی حکام نے بتایا کہ برکس میں شمولیت کے لیے ’عالمی جنوب‘ سے 40 سے زائد ممالک نے دلچسپی ظاہر کی ہے، یہ ایک وسیع اصطلاح ہے جو مغرب سے باہر کے ممالک کے حوالے کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔

برکس کے اراکین کی طرح یہ ممالک مختلف سیاسی نظام، غیر مساوی اقتصادی طاقت اور متضاد سفارتی پوزیشنز کی نمائندگی کرتے ہیں، اس کے علاوہ ثقافتی اور جغرافیائی طور پر اتنے ہی مختلف ہیں جتنے ارجنٹائن، سعودی عرب، قازقستان اور ویتنام وغیرہ، یہ چند نام ہیں۔

حکام نے بتایا کہ زیادہ تر روایتی طور پر ایک جیسے نہیں ہیں، جیسا کہ انڈونیشیا اور ایتھوپیا، جبکہ کچھ کھل کر امریکا اور اس کے اتحادیوں کے مخالف ہیں، جیسا کہ ایران اور وینزویلا، تقریباً 50 ریاستوں کے سربراہ اس سمٹ میں شرکت کریں گے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ برکس کا اقتصادی طور پر سب سے طاقتور ملک چین بے چین ہے کہ یہ کلب تیزی سے دولت مند جمہوریتوں کے ’جی-7‘ گروپ کا مقابلہ کرے۔

جولائی میں چین کے وزیر خارجہ وانگ ژی نے برکس کو ترقی پذیر اور تیزی سے ابھرتی معیشتوں کے درمیان تعاون کے لیے اہم پلیٹ فارم قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ چین دیگر رکن ممالک کے ساتھ مل کر بلاک کو وسیع اور مضبوط بنانے پر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔

سینٹر فار اسٹریٹجک اور انٹرنیشنل اسٹڈیز کے برائن ہارٹ نے بتایا کہ برکس، بیجنگ کو ایسا فورم فراہم کرتا ہے جہاں وہ خود کو ترقی پذیر دنیا اور عالمی جنوب کے چیمپیئن یا ہر اول دستے کے طور پر پیش کرسکے۔

برائن ہارٹ نے بتایا کہ بیجنگ عالمی سطح پر اثر و رسوخ بڑھانے کے لیے برکس کو نہایت اہم سمجھتا ہے۔

روس اور جنوبی افریقہ بھی نئے اراکین کو شامل کرنے کی حمایت کرتے ہیں لیکن برکس میں شامل ایک اور طاقت ور ملک بھارت اس کی حمایت نہیں کر رہا، جو معاشی اور جیوپالیٹکس میں چین کا مخالف ہے۔

نہی دہلی ممکنہ طور پر برکس کو بیجنگ کا عضو بننے اور اس کے ایجنڈے کے طور پر کام کرنے کے خطرے کے طور پر دیکھتا ہے، ماہرین کہتے ہیں کہ اس حوالے سے متضاد دلچسپی سے یہ تعین ہو سکے گا کہ کس کو شامل کیا جا سکتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 3 جولائی 2024
کارٹون : 2 جولائی 2024