• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

کیبل کار میں پھنسے بچوں کی واپسی کے لیے اداکاروں سمیت پوری قوم دعاگو

شائع August 22, 2023
— اسکرین شاٹ
— اسکرین شاٹ

خیبرپختونخوا کے ضلع بٹگرام کی تحصیل الائی میں پاشتو کے مقام پر کیبل کار کی رسی ٹوٹ جانے سے درمیان میں سیکڑوں فٹ بلندی پر پر پھنسے بچوں کی باحفاظت واپسی کے لیے شوبز شخصیات سمیت دیگر افراد نے بھی شدید پریشانی کا اظہار کیا۔

پاشتو کے مقام پر ایک ہی رسی پر لٹکی کیبل کار میں 6 طلبہ سمیت 8 افراد سوار ہیں اور انہیں باحفاظت نکالنے کے لیے پاک فوج کے تربیت یافتہ ریسکیو اہلکاروں کی جانب سے آپریشن جاری ہے۔

کیبل کار جسے مقامی لوگ ڈولی کہتے ہیں ، میں بچوں سمیت دیگر افراد کے پھنسنے پر جہاں پوری قوم پریشان دکھائی دی، وہیں شوبز شخصیات سمیت دیگر شخصیات نے بھی ان کی باحفاظت واپسی کے لیے کوششیں تیز کرنے کی اپیل کی۔

اداکارہ صبا قمر نے اپنی ٹوئٹ میں کیبل کار میں پھنسے بچوں اور دیگر افراد کی باحفاظت واپسی کے لیے دعا کی اور امید کا اظہار کیا کہ ریسکیو آپریشن کامیابی سے مکمل کیا جائے گا۔

ان کی طرح اداکارہ و ماڈل یشما گل نے بھی پھنسے افراد کو باحفاظت نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے امید کا اظہار کیا کہ پھنسے ہوئے تمام افراد کو خیریت سے نکال لیا جائے گا۔

اداکارہ زارا نور عباس نے بھی اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں بچوں کی باحفاظت واپسی کی دعائیں کیں اور ساتھ ہی اس بات پر زور دیا کہ اہلکاروں کو جلد سے جلد ریسکیو آپریشن مکمل کرنا چاہیے۔

—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

شوبز شخصیات سمیت دوسرے شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات سمیت عام عوام نے بھی ڈولی میں پھنس جانے والے بچوں کی باحفاظت واپسی کے لیے دعائیں کیں اور پاک فوج سے جلد سے جلد ریسکیو آپریشن مکمل کرنے کی اپیل بھی کی۔

ٹوئٹر پر ’بٹ گرام، چیئر لفٹ‘ اور ’پاک فوج‘ کے ٹرینڈ بھی ٹاپ کرنے لگے، جن میں عام افراد نے پاک فوج اور ریسکیو اہلکاروں سے اپیل کی کہ وہ کسی طرح بھی بچوں کو باحفاظت واپس نکال کر قوم کو تحفہ دیں۔

انتہائی اونچائی پر ڈولی کے پھنس جانے اور موسم کی خرابی کے باعث بھی ریسکیو آپریشن میں مشکلات کا سامنا رہا اور سوشل میڈیا صارفین نے بھی اس بات کی نشاندہی کی۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024