سانحہ جڑانوالہ میں 6 کروڑ 70 لاکھ کے مالی نقصان کا تخمینہ
نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے گزشتہ روز مسیحی برادری کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے جڑانوالہ کا دورہ کیا اور ان خاندانوں میں معاوضے کے چیک تقسیم کیے جن کے گھروں اور گرجا گھروں کو پرتشدد ہجوم نے چند روز قبل توہین مذہب کے مبینہ الزام کے بعد تباہ کر دیا تھا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق فیصل آباد کی ضلعی انتظامیہ کے مرتب کردہ تخمینوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہجوم کے ہاتھوں توڑ پھوڑ کے نتیجے میں کم از کم 22 گرجا گھروں کو 2 کروڑ 91 لاکھ روپے کا نقصان پہنچا جبکہ 91 رہائش گاہوں کو 3 کروڑ 85 لاکھ روپے کا نقصان پہنچا۔
انتظامیہ نے یہ رپورٹ صوبائی حکومت کو بھجوا دی، ہجوم کے ہاتھوں تباہ شدہ اشیا کی فہرست میں پنکھے، ایئر کنڈیشنر، واٹر فلٹر پلانٹ، جنریٹر، قالین، فرنیچر اور دیگر برقی آلات شامل ہیں۔
متاثرین میں چیک تقسیم کی تقریب کے دوران نگران وزیراعظم کے ہمراہ موجود نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے کہا کہ پولیس سی سی ٹی وی فوٹیج اور جیو فینسنگ کی مدد سے مشتبہ افراد کو تلاش کر رہی ہے، مجرموں کو قانون کے تحت سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ گرجا گھروں کو جو بھی نقصان پہنچا ہے، انہیں چند روز میں اصل حالت میں بحال کر کے متعلقہ انتظامیہ کے حوالے کر دیا جائے گا جبکہ ہر متاثرہ شخص کو مالی امداد فراہم کی جائے گی۔
ایک ہینڈ آؤٹ کے مطابق نگران وزیراعلیٰ پنجاب نے بتایا کہ مسیحی برادی کی مدد کرنے کا عزم غیرمتزلزل ہے، وزیر اعظم یا وزیر اعلیٰ صرف نمائشی دورے نہیں کریں گے، حکومت اس حوالے سے اقدامات میں ثابت قدم رہے گی۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے یقین دہانی کروائی کہ مسیحی برادری کے لیے ایک منصفانہ حل یقینی بنانے کے لیے خاطر خواہ کوششیں کی جا رہی ہیں، جس کے واضح نتائج مستقبل قریب میں متوقع ہیں۔