اسد عمر اسلام آباد سے ’لاپتا‘، سائفر کیس میں گرفتاری کی قیاس آرائیاں
سابق وزیر خارجہ اور وائس چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) شاہ محمود قریشی کی سائفر کیس میں گرفتاری اور ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کیے جانے کے بعد سابق وزیر خزانہ اور پی ٹی آئی رہنما اسد عمر بھی اسلام آباد سے ’لاپتا‘ ہوگئے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے گزشتہ روز قیاس آرائیاں جاری رہیں کہ اسد عمر کو بھی سائفر کیس کے سلسلے میں حراست میں لے لیا گیا ہے، میڈیا رپورٹس اور پارٹی رہنماؤں کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ انہیں ایف آئی اے نے گرفتار کیا۔
یہ دعوے اس بنیاد پر کیے گئے کیونکہ شاہ محمود قریشی اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت درج اس ایف آئی آر میں اسد عمر کا نام بھی اُن افراد میں شامل ہے جن سے تفتیش کار اس سلسلے میں پوچھ گچھ کرنا چاہتے ہیں۔
ایف آئی آر کے مطابق ایف آئی اے اس کیس میں اسد عمر اور دیگر افراد کے کردار کا تحقیقات کے دوران پتا لگائے گی۔
تاہم ایف آئی اے حکام نے اسد عمر کو گرفتار کرنے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ سائفر کیس کی تحقیقات جاری ہیں اور اس کیس میں اسد عمر کے کردار کا تعین ہونا ابھی باقی ہے۔
بعد ازاں گزشتہ شب رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ اسد عمر کے خاندانی ذرائع کے مطابق وہ گھر واپس پہنچ گئے ہیں۔
واضح رہے کہ اسد عمر کو عمران خان کے قریبی ساتھیوں میں شمار کیا جاتا تھا، انہیں بھی 9 مئی کی ہنگامہ آرائی کے بعد گرفتار کیا گیا تھا، رہائی کے بعد انہوں نے اعلان کیا تھا کہ وہ پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل کے عہدے سے دستبردار ہو رہے ہیں، تاہم انہوں نے پارٹی چھوڑنے سے انکار کر دیا تھا۔
دریں اثنا اسلام آباد کی مقامی عدالت نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ 1923 کے تحت درج سائفر کیس میں گرفتار شاہ محمود قریشی کا ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔
جسمانی ریمانڈ میں توسیع کے لیے ایف آئی اے (آج) پیر کو شاہ محمود قریشی کو دوبارہ عدالت میں پیش کرے گی۔