روسی خلائی مشن کو چاند پر اترنے سے قبل ’ہنگامی صورتحال‘ کا سامنا
روسی خلائی جہاز ’لونا 25‘ کو چاند پر اترنے سے قبل ہنگامی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق چاند کے مدار میں موجود لونا 25 کو آج چاند کے قطب جنوبی کی سطح پر اترنا تھا۔
اس خلائی جہاز کا چاند پر جانے کا مقصد چاند کی سطح کا مشاہدہ کرنے اور چاند کی سطح پر پانی کی موجودگی کا پتا چلانا ہے اور ان معلومات کے سامنے آنے کے بعد سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ مستقبل میں چاند پر انسانوں کی آباد کاری کے امکانات قوی ہو سکتے ہیں۔
روسی خلائی ایجنسی روسکوسموس نے اپنے بیان میں کہا کہ ’تحقیقی خلائی مشن کو لینڈنگ سے قبل مدار میں منتقل کرنے کے لیے پریشر جاری کیا گیا تھا، اس دوران آٹومیٹک اسٹیشن پر ایک غیر معمولی صورتحال پیدا ہوئی۔‘
ماہرین ایمرجنسی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے تجزیہ کر رہے ہیں۔
روسی خلائی ایجنسی روسکوسموس نے یہ واضح نہیں کیا کہ ایمرجنسی صورتحال کے باعث خلائی جہاز کی چاند پر لینڈنگ میں تاخیر ہوگی۔
جون میں خلائی ایجنسی کے سربراہ یوری بوریسوف نے صدر ولادیمیر پیوٹن کو بتایا تھا کہ اس طرح کے مشن ’خطرناک‘ ہیں، جن کی کامیابی کا امکان تقریباً 70 فیصد ہے۔
توقع ہے کہ یہ خلائی مشن ایک سال تک چاند پر رہے گا، جہاں اسے چاند سے نمونے جمع کرنے اور مٹی کا تجزیہ کرنے کا کام سونپا گیا ہے۔
خلائی جہاز پر نصب کیمروں نے پہلے ہی خلا سے زمین اور چاند کی تصاویر لے چکا ہے جس میں چاند کی سطح پر گڑھے دیکھے جاسکتے ہیں۔
اب تک موصول ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق انہیں چاند کی مٹی میں موجود کیمیائی عناصر کے بارے میں معلومات ملی ہیں، یہ ڈیٹا چاند کی سطح کا مطالعہ کرنے کے لیے بنائے گئے آلات کو زیادہ مؤثر طریقے سے چلانے میں بھی مدد کرے گا۔
روس، سوویت یونین کے اہم خلائی پروگرام کو دوبارہ شروع کرنے کی کوشش کر رہا ہے کیونکہ یوکرین میں جارحیت کے دوران مغرب کے ساتھ روس کا طویل عرصے سے جاری خلائی تعاون مستقبل میں مشکوک نظر آتا ہے۔
یہ خلائی مشن 50 سالوں میں روس کا پہلا مشن ہے جسے 10 اگست کو ملک کے مشرق بعید میں واقع ووسٹوچنی کاسموڈرم سے لانچ کیا گیا تھا اور اس کے بعد چاند کے مدار میں کامیابی کے ساتھ بھیجا گیا تھا۔
قبل ازیں بھارتی خلائی مشن ’چندریان 3‘ نے چاند کی پہلی تصاویر جاری کی ہیں، یہ خلائی جہاز 5 اگست کو چاند کے مدار میں داخل ہوگیا تھا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق روس اور بھارت کا خلائی مشن ایک دو روز کے فرق سے چاند پر اترے گا۔
بھارت نے 2 ناکامیوں کے بعد 14 جولائی 2023 کو تیسری بار اپنا خلائی مشن ’چندریان 3‘ لانچ کیا تھا۔
یہ خلائی جہاز 8 اگست کو ٹرانسلونر مدار میں بھیجا گیا اور ہفتہ کو کامیابی کے ساتھ چاند کے مدار میں داخل کیا گیا۔