• KHI: Maghrib 5:44pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 5:02pm Isha 6:27pm
  • ISB: Maghrib 5:03pm Isha 6:30pm
  • KHI: Maghrib 5:44pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 5:02pm Isha 6:27pm
  • ISB: Maghrib 5:03pm Isha 6:30pm

لاہور: عدالت کا جناح ہاؤس حملے کے الزام میں گرفتار 20 افراد رہا کرنے کا حکم

شائع August 19, 2023
9 مئی کو جناح ہاؤس پر حملہ کیا گیا تھا— فائل فوٹو: رائٹرز
9 مئی کو جناح ہاؤس پر حملہ کیا گیا تھا— فائل فوٹو: رائٹرز

لاہور کی انسداددہشت گردی عدالت نے 9 مئی کو جناح ہاؤس پر حملے میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار افراد میں سے 20 کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

انسداد دہشت گردی کے جج اعجاز احمد بٹر نے 20 افراد کو رہا کرنے کا حکم استغاثہ کے گواہوں کے اس اعتراف کے بعد دیا ہے کہ شناخت پریڈ کے دوران ان کی شناخت نہیں ہوئی۔

مذکورہ 20 افراد مقدمے میں نامزد افراد میں شامل تھے اور انہیں 9 مئی کو چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد ہونے والے احتجاج پر گرفتار کیا گیا تھا۔

احتجاج کے دوران کئی فوجی اور سول تنصیبات بشمول جناح ہاؤس لاہور پر دھاوا بول دیا گیا اور توڑ پھوڑ کی گئی تھی، جناح ہاؤس کور کمانڈر لاہور کی رہائش گاہ بھی لیکن ان کی موجودگی میں توڑ پھوڑ کی گئی تھی۔

انسداد دہشت گردی عدالت سے جاری احکامات کے مطابق مشتبہ افراد کے خلاف مقدمہ سرور روڈ پولیس اسٹیشن میں درج کیا گیا تھا۔

حکم نامے میں مقدمے کے تفتیشی افسر کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ پولیس نے ان افراد کو کوڈ آف کریمنل پروسیجر کی سیکشن 54 کے تحت گرفتار کیا گیا تھا، جس کے تحت پولیس افسر کسی بھی شخص کو بغیر وارنٹ یا جوڈیشل مجسٹریٹ کے حکم کے بغیر حراست میں لے کر شناخت پریڈ کے لیے عدالتی تحویل میں دے سکتا ہے۔

عدالت نے کہا کہ 16 اگست کو شناخت پریڈ کے دوران مشتبہ افراد کی گواہوں کی جانب سے شناخت نہیں کی جاسکی۔

حکم نامے میں کہا گیا کہ تفتیشی افسر کی جانب سے انہی بنیادوں پر ڈپٹی پراسیکیوٹر کے ذریعے عدالت کو درخواست فراہم کی گئی۔

جج نے کہا کہ شناخت پریڈ کے دوران مذکورہ افراد کی شناخت نہ ہوسکی لہٰذا عدالت تفتیشی افسر کی جانب سے تیار کی گئی ڈسچارج رپورٹ سے متفق ہے۔

انسداد دہشت گردی عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نے کہا کہ مشتبہ افراد اگر کسی اور مقدمے میں تفتیش کے لیے مطلوب نہیں ہیں تو انہیں رہا کردیا جائے۔

کارٹون

کارٹون : 18 نومبر 2024
کارٹون : 17 نومبر 2024