جڑانوالہ واقعہ: اسلام کے نام پر کسی دوسرے مذہب کی تضحیک نہیں ہونے دیں گے، مرتضیٰ سولنگی
نگران وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ جڑانوالہ واقعہ پر نگران وزیراعظم نے واضح کیا کہ اسلام کے نام پر کسی دوسرے مذہب کی تضحیک نہیں ہونے دیں گے، ریاست کی طاقت مظلوموں کے ساتھ کھڑی ہے، ہم اکثریت ہیں لیکن اکثریتی غلبے کا طرز اختیار نہیں کریں گے۔
نگران کابینہ کے پہلے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ نگران حکومت کے حوالے سے سب سے بڑا کام ہمارے ملک کے آئین میں لکھا ہوا ہے کہ اس ملک کو عوام کے منتخب نمائندے چلائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ آئین میں واضح ہے کہ ملک کو منتخب نمائندے ہی چلائیں گے اور اس کے لیے آپ کے پاس ایک منتخب جمہوری حکومت ہوگی اور وہ آزادانہ، منصفانہ، غیر جانبدارانہ اور شفاف انتخابات کے نتیجے میں ہی ممکن ہے۔
مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ اس بنیادی کام کے لیے آئین اور قانون کے تحت جو ہماری ذمہ داریاں ہیں ہم وہ پوری کریں۔
انہوں نے کہا کہ آج وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی صدارت میں وفاقی کابینہ کا پہلا اجلاس ہوا جس میں اہم فیصلے کیے گئے۔
’وفاقی کابینہ کے سرکاری اخراجات کو کم کرنا ہوگا‘
نگران وزیر اطلاعات نے کہا کہ نگران وزیراعظم نے اجلاس میں کہا کہ نگران حکومت کی توجہ ملکی معیشت پر رہے گی اور وفاقی کابینہ کے سرکاری اخراجات کو کم کرنا ہوگا اور ملکی سلامتی کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے دن رات کام کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اجلاس میں انوار الحق کاکڑ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ مسئلہ کشمیر ہماری روح ہے اس کو کبھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ نگران حکومت، الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ساتھ ملک میں صاف اور شفاف انتخابات کے لیے بھرپور تعاون کرے گی اور نگران وزیراعظم نے کہا کہ الیکشن کے دن پہلا ووٹ میں اور میری کابینہ کاسٹ کرے گی۔
مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ پاکستان میں تمام شہریوں کو یکساں حقوق حاصل ہیں، ہم کسی بھی فرد، فرقے اور قوم کے ساتھ زیادتی نہیں ہونے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے ملک کے بنیادی ڈھانچے بشمول سڑکوں اور دیگر ضروری مقامات کی تعمیر و بحالی پر زور دیا، جبکہ سیکریٹری کابینہ نے نگران کابینہ کو کارروائی اور قوانین کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔
نگران وزیر اطلاعات نے کہا کہ جڑانوالہ واقعے پر نگران وزیراعظم نے کہا کہ اسلام کے نام پر کسی دوسرے مذہب کی تضحیک نہیں ہونے دیں گے، ریاست کی طاقت مظلوموں کے ساتھ کھڑی ہے، ہم اکثریت ہیں لیکن اکثریتی غلبے کا طرز اختیار نہیں کریں گے کیونکہ اسلام ہمیں دیگر اقلیتوں کے ساتھ ایسا برتاؤ کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔
’نگران وزیراعظم نے معاشی بحالی کیلئے کمیٹی تشکیل دی ہے‘
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے معاشی بحالی کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جس میں وزارت خزانہ، وزارت تجارت اور وزارت توانائی، اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلٹیشن کونسل اور دیگر متعلقہ وزارتوں کے ارکان شامل ہوں گے اور یہ کمیٹی پاکستان میں معاشی بحالی کے عمل کی نگرانی کرے گی۔
مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ وزیراعظم نے ہدایت دی کہ اسلامی تعلیمات کے فروغ کے لیے پاکستان ٹیلی ویژن، عالمی ماہرین کی نگرانی میں تجوید قرآن پر پروگرام نشر کرے گا۔
انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم نے یہ بھی ہدایت کی کہ پاکستان کے ثقافتی ورثے، روحانیت اور صوفی ازم کو اجاگر کرنے کے لیے شاہ عبدالطیف بھٹائی، خوشحال خان خٹک اور بلے شاہ جیسے شعرا و صوفیا کے کلام کو قوم تک پہنچایا جائے گا جس کے لیے تمام متعلقہ ادارے اپنا کردار ادا کریں گے۔
ایک سوال کے جواب میں نگران وزیر اطلاعات نے کہا کہ معاشی بدحالی، مہنگائی، افراط زر اور غربت ایک حقیقت ہیں اور اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جا سکتا لیکن جب پیٹرول اور بالخصوص ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے تو وہ افراط زر اور مہنگائی کا طوفان اپنے ساتھ لاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کرنا مجبوری ہے کیونکہ عالمی منڈی میں ان کی قیمتیں بڑھی ہوئی ہیں، لہٰذا وفاقی کابینہ کو اس بات کا احساس ہے اور اس نے اپنے اخراجات نہ بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔