• KHI: Maghrib 7:25pm Isha 8:54pm
  • LHR: Maghrib 7:11pm Isha 8:49pm
  • ISB: Maghrib 7:22pm Isha 9:04pm
  • KHI: Maghrib 7:25pm Isha 8:54pm
  • LHR: Maghrib 7:11pm Isha 8:49pm
  • ISB: Maghrib 7:22pm Isha 9:04pm

10 سالہ پاکستانی نژاد برطانوی لڑکی کی لاش ملنے کے بعد مشتبہ افراد کی تلاش

شائع August 18, 2023
— فائل فائل فوٹو: اے ایف پی
— فائل فائل فوٹو: اے ایف پی

برطانوی پولیس سرے میں تین افراد کی تلاش کر رہی ہے جنہوں نے پاکستان کے یک طرفہ ہوائی ٹکٹ پر ہزاروں پاؤنڈ خرچ کیے جب کہ وہ ایک ’کال فار کنسرن‘ کے بعد گھر میں مردہ پائی گئی ایک 10 سالہ بچی کے معاملے کو حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اولگا شریف اور 31 سالہ ملک عرفان شریف کی صاحبزادی سارہ شریف کی لاش 10 اگست کو مقامی ٹیکسی ڈرائیور ملک عرفان شریف کے ووکنگ کونسل کے گھر سے ملی، پولیس نے کہا کہ لاش ملنے کے وقت گھر میں کوئی اور شخص موجود نہیں گیا۔

کم عمر بچی کی لاش ملنے کے بعد پولیس نے قتل کے پہلو سے معاملے کی تحقیقات کا آغاز کیا، پولیس اب تحقیقات کے سلسلے میں تین افراد کی تلاش کر رہی ہے۔

یہ واضح نہیں ہے کہ کیا پولیس کو پوچھ گچھ کے لیے مطلوب تینوں افراد مقتولہ کے خاندان سے تعلق رکھتے ہیں جب کہ پولیس نے ان کے نام جاری نہیں کیے، لیکن بتایا جاتا ہے کہ وہ اس کے جاننے والے ہیں۔

پولیس کا خیال ہے کہ یہ تینوں افراد سارہ کی لاش ملنے سے ایک روز قبل 9 اگست کو ملک چھوڑ گئے، انہوں نے تین بالغ افراد اور پانچ بچوں کے لیے پاکستان کے یک طرفہ ٹکٹ پر 5 ہزار پاؤنڈ تک خرچ کیے۔

اولگا شریف اور ملک عرفان شریف کی اب علیحدگی ہوچکی ہے اور میڈیا رپورٹس کے مطابق ملک عرفان شریف کے پاس بچی کی مکمل تحویل تھی۔

جب حکام نے اولگا شریف کو فون کرکے کہا کہ آپ کو انگلینڈ آکر ڈوور پولیس اسٹیشن آنا ہوگا تو انہوں نے نے کہا کہ وہ پولینڈ جا رہی ہیں۔

پڑوسیوں نے صحافیوں کو بتایا کہ 6 بہت چھوٹے بچوں کے ساتھ ایک پاکستانی خاندان رواں سال اپریل میں گھر میں منتقل ہوا تھا، سرے پولیس نے کہا کہ افسران اب تک پتے پر ہیں، ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔

مبینہ طور پر تقریباً 20 برس قبل برطانیہ منتقل ہونے والے ملک عرفان شریف کے جاننے والوں نے میڈیا کو بتایا کہ وہ اس خبر سے حیران رہ گئے۔

میل آن لائن نے ایک فرد کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ میں اس پر یقین نہیں کر سکتا، وہ بہت دوستانہ شخص ہے جو اپنے بچوں سے پیار کرتا ہے، وہ برسوں سے برطانیہ میں مقیم ہیں، اس کا تعلق اصل میں پاکستان سے ہیں، وہ ووکنگ اسٹیشن کے باہر ٹیکسی ڈرائیور کے طور پر کام کرتا ہے۔

اولگا شریف نے صحافیوں کو بتایا کہ انہوں نے 2009 میں ملک عرفان شریف سے شادی کی، ان کی شادی 2017 میں ختم ہو گئی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ 2019 میں ملک عرفان کو سارہ اور اس کے 13 سالہ بھائی دونوں کی مکمل تحویل دی گئی، کبھی کبھار فون پر بات چیت کے علاوہ انہیں چار برسوں میں صرف 2 مرتبہ اپنے بچوں سے ملنے کی اجازت دی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ 2021 میں عرفان ملک شریف کی نئی بیوی بینش کے ساتھ جھگڑے کے بعد ان کا رابطہ مکمل طور پر منقطع ہو گیا تھا۔

اولگا شریف نے امید ظاہر کی کہ پوسٹ مارٹم اور ضابطے کی دیگر کارروائیوں کے بعد سارہ کی لاش کو پولینڈ میں دفنانے کی اجازت مل جائے گی۔

رواں ہفتے منگل کے روز کیے گئے پوسٹ مارٹم کے بعد اب تک موت کی وجہ کا تعین کیا جانا ہے۔

نیشنل کرائم ایجنسی نے ایک بیان میں کہا کہ وہ اس معاملے پر پولیس کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ این سی اے 10 سالہ بچی کے قتل کی تحقیقات میں سرے پولیس کے ساتھ تعاون کر رہی ہے، اس میں ہمارے جوائنٹ انٹرنیشنل کرائم سینٹر اور ہمارے عالمی نیٹ ورک کے ماہر افسران شامل ہیں جو ضرورت کے مطابق آپریشنل سپورٹ، مشاورت اور رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 5 جولائی 2024
کارٹون : 4 جولائی 2024