• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

بھارت سے کشمیری انسانی حقوق کے محافظوں کو رہا کرنے کا مطالبہ

شائع August 18, 2023
ممتاز زہرہ بلوچ نے خرم پرویز اور عرفان مہراج  کی گرفتاری پر شدید تحفظات کا اظہار کیا—فائل فوٹو: رائٹرز
ممتاز زہرہ بلوچ نے خرم پرویز اور عرفان مہراج کی گرفتاری پر شدید تحفظات کا اظہار کیا—فائل فوٹو: رائٹرز

پاکستان نے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ کشمیری انسانی حقوق کے محافظوں خرم پرویز اور عرفان مہراج سمیت بھارتی جبر کے خلاف آواز اٹھانے پر جیلوں میں بند متعدد دیگر کی غیر قانونی نظر بندی کو ختم کرے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے ہفتہ وار بریفنگ میں مودی حکومت سے یہ مطالبہ کرتے ہوئے خرم پرویز اور عرفان مہراج کی گرفتاری، نظر بندی اور ان پر عائد کردہ الزامات پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔

جموں و کشمیر کولیشن آف سول سوسائٹی کے پروگرام کوآرڈینیٹر خرم پرویز اور جے کے سی ایس ایس کے ریسرچر عرفان مہراج نئی دہلی کی روہنی جیل میں نظر بند ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ نے یہ بیان یو این اسپیشل پروسیچر کی جانب سے بھارت کو دیے گئے پیغام کے تناظر میں دیا گیا۔

یو این اسپیشل پروسیچر نے تشویش کا اظہار کیا کہ ان کشمیریوں کی نظربندی انسانی حقوق کے کام کو غیر قانونی قرار دینے اور بھارت کے زیر قبضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال کی نگرانی میں رکاوٹ ڈالنے کے لیے کی گئی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ اقوام متحدہ کے خصوصی طریقہ کار کی جانب سے پیغام دیا جانا مقبوضہ جموں و کشمیر میں قابض حکام پر ایک اور فرد جرم ہے جب کہ بھارت مسلسل کشمیری انسانی حقوق کے محافظوں کو خاموش کرا رہا اور ہراساں کر رہا ہے۔

بریفنگ کے دوران ممتاز زہرہ بلوچ نے بھارت میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی سیکیورٹی، افغانستان کی سیاسی صورتحال، چینی انجینئرز پر دہشت گردانہ حملے سمیت مختلف امور پر اظہار خیال کیا۔

مختلف ممالک کی جانب سے مقررہ وقت کے اندر انتخابات کرانے کے بارے میں سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ پاکستان اپنی آئینی اور قانونی ذمہ داریوں پر عمل کرتا رہے گا، انہوں نے مزید کہا پاکستان میں سیاسی پیش رفت کے حوالے سے ہم نے یہ پیغام اپنے غیر ملکی مذاکرات کاروں کو پہنچایا ہے۔

13 اگست کو گوادر میں سی پیک منصوبے پر کام کرنے والے چینی شہریوں کو نشانہ بنانے والے حملے کے بارے میں ترجمان نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز کی بروقت کارروائی سے حملہ ناکام اور ملوث دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس واقعے میں کسی چینی شہری کو کوئی نقصان نہیں پہنچا، انہوں نے مزید کہا کہ تمام چینی شہریوں، منصوبوں اور اداروں کی سلامتی و تحفظ کو یقینی بنانا پاکستان کی اولین ترجیح ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس گھناؤنے فعل کے منصوبہ سازوں اور مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا، ایسے عناصر چین کے ساتھ ہمارے دوطرفہ تعلقات کو نقصان پہنچانے کے اپنے مذموم عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024