اسد مجید ریٹائر، سائرس سجاد قاضی نے 32 ویں سیکریٹری خارجہ کی ذمہ داریاں سنبھال لیں
محمد سائرس سجاد قاضی نے ملک کے 32 ویں سیکریٹری خارجہ کے طور پر ذمہ داریاں سنبھال لیں ہیں جبکہ اسد مجید خان اپنی مدت مکمل کرکے ریٹائر ہوگئے۔
ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق محمد سائرس سجاد قاضی سرکاری ملازمت سے ریٹائر ہونے والے اسد مجید خان کی جگہ لیں گے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ’ایکس‘ (ٹوئٹر) پر جاری کردہ بیان میں دفتر خارجہ نے کہا کہ سفیر محمد سائرس سجاد قاضی نے پاکستان کے 32 ویں سیکریٹری خارجہ کے طور پر ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں۔
دفتر خارجہ نے کہا کہ سفیر محمد سائرس سجاد قاضی اپنے ساتھ بھارت، امریکا اور اقوام متحدہ کی جنیوا میں پوسٹنگ کے ساتھ دو طرفہ اور کثیر الجہتی سفارت کاری کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ نئے تعینات ہونے والے سفارت کار نے 2015 سے 2017 تک ہنگری میں اور 2017 سے 2022 تک ترکیہ میں سفیر کے طور پر خدمات انجام دیں۔
اعلان کے بعد ایران کے نائب وزیر خارجہ برائے سیاسی امور علی باقری نے محمد سائرس سجاد قاضی کو مبارک باد دی اور کہا کہ اس وقت آپ نے جو ذمہ داری اٹھائی ہے اس میں آپ کی کامیابی کا خواہش مند ہوں۔
ایرانی سفیر نے کہا کہ پاکستان ہمارا دوست اور برادر ہمسایہ ہے اور مجھے آپ کے ساتھ مل کر کام کرنے پر خوشی ہو گی۔
جواب میں محمد سائرس سجاد قاضی نے پرجوش مبارک باد پر علی باقری کا شکریہ ادا کیا اور دونوں ممالک کے درمیان قریبی اور برادرانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے مل کر کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔
دفتر خارجہ کے مطابق یہ پیش رفت عہدے کے لیے مقرر کیے جانے کے ایک دن بعد ہوئی ہے۔
تقرری کے بعد سابق سیکریٹری خارجہ نے بھی موجودہ سیکریٹری کی کامیابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور انہیں بہترین اور تجربہ کار سفارت کاروں میں سے ایک قرار دیا۔
قبل ازیں رواں سال مارچ میں سابق وزیراعظم شہباز شریف کی سربراہی میں اعلیٰ اختیاراتی سلیکشن بورڈ نے فارن سروس آف پاکستان کے محمد سائرس سجاد قاضی کو گریڈ 22 میں ترقی دی تھی۔
وزارت خارجہ کی ویب سائٹ کے مطابق 59 سالہ سیکریٹری خارجہ نے 1990 میں ایف ایس پی میں شمولیت اختیار کی اور ایم بی بی ایس کی ڈگری حاصل کی۔
انہوں نے ستمبر 1995 سے دسمبر 1999 تک جنیوا میں پاکستان کے تھرڈ سیکریٹری، سیکنڈ سیکریٹری کے طور پر اور فروری 2005 سے جولائی 2006 تک نئی دہلی میں فرسٹ سیکریٹری کے طور پر اور اگست 2006 سے جون 2013 تک واشنگٹن میں پاکستان کے لیے فرسٹ سیکریٹری، کونسل منسٹر کے طور پر کام کیا۔
وزارت خارجہ کی ویب سائٹ کے مطابق وہ نومبر 2015 سے اگست 2017 تک ہنگری میں اور ستمبر 2017 سے اکتوبر 2022 تک ترکیہ میں پاکستانی سفیر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔
دفتر خارجہ کی ویب سائٹ کے مطابق وہ جون 2013 سے اکتوبر 2015 تک وزیراعظم کے دفتر کے جوائنٹ سیکریٹری کے طور پر بھی ڈیپوٹیشن پر رہے ہیں۔
اسد مجید کی ریٹائرمنٹ
تاہم آج اسد مجید خان نے باضابطہ طور پر اعلان کیا کہ وہ عہدے سے ریٹائر ہو رہے ہیں۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر جاری بیان میں اپنی ملازمت کے 35 سالہ کیریئر کا حوالہ دیتے ہوئے اسد مجید خان نے کہا کہ اب جبکہ میں ریٹائر ہو رہا ہوں، میں ان تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جو میرے طویل اور اہم کیریئر کے دوران تعاون کے لیے اس ناقابل یقین سفر کا حصہ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا اگرچہ میں کوئی سرکاری عہدہ نہیں رکھوں گا، عوامی خدمت میرا جنون ہے اور جو بھی عاجزانہ طریقے سے کر سکتا ہوں وہ میری ترجیح ہے۔
انہوں نے نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ سے بھی الوداعی ملاقات کی جہاں نگران وزیراعظم نے انہیں ممتاز کیریئر پر مبارک باد دی اور مستقبل کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ اسد مجید خان کو مشکل بین الاقوامی ماحول میں دفتر خارجہ کی قیادت کے لیے یاد رکھا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اسد مجید خان نے بڑی نیک نامی اور احترام پایا ہے، ہم ان کی خدمات کے لیے ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں اور جب وہ ریٹائرمنٹ کے بعد ایک نئے سفر کا آغاز کرنے جا رہے ہیں تو ہم ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں۔
اسد مجید خان کو گزشتہ برس ستمبر میں سہیل محمود کی ریٹائرمنٹ کے بعد 2 دسمبر 2022 کو عہدے پر تعینات کیا گیا تھا۔