روس کے انتباہ کے باوجود یوکرین کی بندرگاہ سے مال بردار جہاز روانہ
یوکرین نے کہا ہے کہ روس کی جانب سے بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کے انتباہ کے باوجود مال بردار بحری جہاز بدھ کو جنوبی بندرگاہ اوڈیسا سے روانہ ہو گیا ہے۔
خبر ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق یوکرین کو یہ موقع ایک ایسے وقت میسر آیا ہے جب چند گھنٹے قبل یہ پیشرفت سامنے آئی تھی کہ یوکرین نے جنوبی محاذ پر ماسکو کی افواج کو پیچھے دھکیلتے ہوئے ایک گاؤں کو آزاد کرا لیا ہے۔
روس نے گزشتہ ماہ اقوام متحدہ اور ترکی کی ثالثی میں ہونے والے ایک اہم معاہدے کے خاتمے کے بعد سمندری الرٹ جاری کیا تھا جہاں سابقہ معاہدے میں یوکرین کی تین بندرگاہوں سے اناج کی ترسیل کے لیے محفوظ راستے کی ضمانت دی گئی تھی۔
یوکرین کے انفرا اسٹرکچر کے وزیر اولیکسینڈر کوبراکوف نے کہا کہ ہانگ کانگ کے جھنڈے کا حامل جہاز جوزف شولٹ بدھ کی صبح اوڈیسا کی بندرگاہ سے روانہ ہوا، یہ ان تین جہازوں میں سے ایک ہے جنہوں نے اناج کی برآمدات کے ختم شدہ معاہدے میں حصہ لیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پہلا بحری جہاز بحیرہ اسود کی بندرگاہوں اور وہاں سے شہری جہازوں کے لیے قائم کی گئی عارضی راہداریوں سے گزر کر آگے بڑھ رہا ہے۔
میری ٹائم ٹریکنگ ویب سائٹ نے مقامی وقت کے مطابق شام 5بج کر 20 منٹ پر بتایا تھا کہ جوزف شولٹ ترکی کی جانب رواں دواں تھا۔
جولائی میں روس نے معاہدے کی تجدید کے انکار کے بعد سے یوکرین کی بحیرہ اسود کی اس بندرگاہ کے بنیادی ڈھانچے اور دیگر تنصیبات پر حملے تیز کر دیے ہیں جسے دریائے ڈینیوب کے ذریعے اناج برآمد کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
دوسری جانب اوڈیسا کے گورنر نے بدھ کو بتایا کہ روسی ڈرون حملہ آوروں نے رومانیہ کی سرحد کے قریب ایک بندرگاہ پر اناج کی تنصیبات کو نقصان پہنچایا۔
دریں اثنا، فضائیہ نے کہا کہ اس نے اوڈیسا اور ہمسایہ علاقے میکولائیو میں 13 روسی ڈرون مار گرائے ہیں۔
اس واقعے پر یورپی یونین کے رکن رومانیہ نے شدید مذمت کی ہے جو اب برآمدات کے معاہدے کے خاتمے کے بعد یوکرین کے اناج کی بیرون ملک برآمدات کا ایک اہم مرکز ہے۔
رومانیہ کے وزیر خارجہ لیومینیٹا اوڈوبوسکو نے کہا کہ میں رینی اور ازمیل کی بندرگاہوں میں اناج کے سائلوز سمیت معصوم لوگوں اور شہری انفرا اسٹرکچر پر مسلسل روسی حملوں کی شدید مذمت کرتا ہوں۔
بحیرہ اسود میں مال بردار بحری جہازوں پر روسی حملے کا امکان اس وقت بڑھ گیا تھا جب ماسکو نے کہا تھا کہ اس نے گزشتہ ہفتے ایزمیل کی طرف جانے والے ایک کارگو جہاز پر اپنے جنگی جہاز سے بطور انتباہ گولیاں چلائیں۔
یوکرین کی جانب سے صنعتی مشرقی علاقے میں ایک چھوٹے سے گاؤں یوروزہائن پر قبضہ کے اعلان کے کچھ گھنٹوں بعد جوزف شولٹ اوڈیسا سے روانہ ہو گیا۔
نائب وزیر دفاع گنا ملیار نے سوشل میڈیا پر کہا کہ ہمارے محافظ مضافات میں موجود ہیں اور حملہ جاری ہے۔
کیف نے جون میں جوابی کارروائی کا آغاز کیا تھا لیکن انہیں مضبوط روسی دفاع کے پیش نظر شدید جدوجہد کا سامنا کرنا پڑا۔
گنا ملیار کا یہ اعلان روسی وزیر دفاع سرگئی شوئیگو کے اس بیان کے ایک دن بعد سامنے آیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ مغربی ممالک سے ہتھیاروں کی مسلسل ترسیل کے باوجود یوکرین کے فوجی وسائل تقریباً ختم ہو چکے ہیں۔
ڈونیٹسک کا علاقہ یوکرین کے ان چار علاقوں میں سے ایک ہے جن کے روس نے گزشتہ سال الحاق کا دعویٰ کیا تھا۔
ڈونیٹسک کے گورنر پاولو کیریلینکو نے بدھ کو کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں روسی حملوں میں 4 افراد ہلاک اور 7 زخمی ہوئے۔