• KHI: Maghrib 5:50pm Isha 7:12pm
  • LHR: Maghrib 5:06pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:06pm Isha 6:35pm
  • KHI: Maghrib 5:50pm Isha 7:12pm
  • LHR: Maghrib 5:06pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:06pm Isha 6:35pm

یورپی یونین کیلئے پاکستان کی برآمدات میں ’جی ایس پی پلس اسٹیٹس‘ کے باوجود کمی

شائع August 15, 2023
سب سے زیادہ برآمدات جرمنی، ہالینڈ، اسپین، اٹلی اور بیلجیئم کو بھیجی گئیں — فائل فوٹو: شٹراسٹاک
سب سے زیادہ برآمدات جرمنی، ہالینڈ، اسپین، اٹلی اور بیلجیئم کو بھیجی گئیں — فائل فوٹو: شٹراسٹاک

جرمنی اور ہالینڈ میں پاکستانی اشیا کی طلب میں کمی کی وجہ سے مالی سال 2023 کے دوران یورپی یونین (ای یو) کو برآمدات میں 4.41 فیصد سے زیادہ کمی واقع ہوئی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مرتب کردہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ یورپی یونین کے 27 رکن ممالک کو مالی سال 2023 کے دوران 8 ارب 18 کروڑ ڈالر کی برآمدات بھیجی گئیں جو گزشتہ مالی سال کے دوران 8 ارب 56 کروڑ ڈالر تھیں۔

یورو کے لحاظ سے برآمدات میں معمولی اضافہ ہوا، تاہم جنرلائزڈ سسٹم آف پریفرنس پلس (جی ایس پی پلس) اسکیم کے باوجود برآمدات میں کمی دیکھی گئی، جی ایس پی پلس اسکیم یکم جنوری 2014 کو نافذ ہوئی اور یہ رواں مالی سال تک پاکستان کے لیے دستیاب رہے گی۔

پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ برآمدات جرمنی، ہالینڈ، اسپین، اٹلی اور بیلجیئم کو بھیجی گئیں، مصنوعات کے لحاظ سے جائزہ لیں تو یورپی یونین کو بھیجی جانے والی برآمدات میں ملبوسات اور ہوزری کے سامان کا اضافہ ہوا، دوسری سب سے بڑی برآمدی کیٹیگری گھریلو ٹیکسٹائل رہی اور تیسری کیٹیگری کپاس اور ٹیکسٹائل کا سامان ہے۔

یورپی یونین کو برآمد کی جانے والی دیگر مصنوعات میں چمڑے، چاول، کھیلوں کے سامان (فٹ بال)، جراحی کے سامان، جوتے، پلاسٹک، معدنیات، مشینری، قالین، کٹلری، کیمیکلز اور ربر اور دواسازی کی اشیا شامل ہیں۔

بریگزٹ سے پہلے پاکستان کی برآمدات کا بڑا مرکز برطانیہ تھا، بریگزٹ کے بعد پاکستان کی برآمدات مالی سال 2023 کے دوران 10.63 فیصد کم ہوکر ایک ارب 96 کروڑ ڈالر رہ گئیں جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران 2 ارب 20 کروڑ ڈالر تھیں۔

برطانیہ کو بھیجی جانے والی برآمدات میں کمی ایک حوصلہ شکن عنصر ہے، برآمد کنندگان کو خدشہ ہے کہ وہ بریگزٹ کے بعد برطانیہ کی مارکیٹ کھو دیں گے، تاہم برطانوی حکومت نے پاکستان کو یقین دہانی کرائی ہے کہ بریگزٹ کے بعد کے منظر نامے میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی جو پاکستان کے ترجیحی مارکیٹ رسائی اسکیم میں شامل ہونے سے ظاہر ہوتا ہے۔

مارکیٹ میں رسائی کے لحاظ سے اب جی ایس پی پلس کے تحت برطانیہ کی جگہ جرمنی نے لے لی ہے اور پاکستانی مصنوعات کی سب سے برآمدات موصول کرنے والے ملک کے طور پر ابھرا ہے، تاہم ملکوں کے لحاظ سے اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ جرمنی کو بھیجی جانے والی برآمدات میں 8.62 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

مالی سال 2023 میں یہ برآمدات ایک ارب 60 کروڑ ڈالر تک آگئیں جو گزشتہ مال سال ایک ارب 75 کروڑ ڈالر تھیں۔

پاکستان کی برآمدات کے لیے دوسری بڑی مارکیٹ ہالینڈ ہے، مالی سال 2023 کے دوران پاکستان کی جانب سے ہالینڈ کو بھیجی جانے والی برآمدات 3.53 فیصد کم ہوکر ایک ارب 44 کروڑ ڈالر رہ گئیں جو گزشتہ مالی سال کے دوران ایک ارب 49 کروڑ ڈالر تھیں۔

پاکستانی برآمدی سامان کے لیے یورپی یونین کی تیسری بڑی مارکیٹ اسپین ہے، مالی سال 2023 کے دوران پاکستان سے اسپین بھیجی جانے والی برآمدات 19.39 فیصد بڑھ کر ایک ارب 37 کروڑ ڈالر ہوگئیں جو پچھلے مالی سال کے دوران ایک ارب 15 کروڑ ڈالر تھیں۔

پاکستانی برآمدی سامان کے لیے یورپی یونین کی چوتھی بڑی مارکیٹ اٹلی ہے، مالی سال 2023 کے دوران پاکستان سے اٹلی بھیجی جانے والی برآمدات 5.88 فیصد بڑھ کر ایک ارب 15 کروڑ ڈالر ہوگئیں جو پچھلے مالی سال کے دوران ایک ارب 8 کروڑ ڈالر تھیں۔

بیلجیئم کو بھیجی جانے والی برآمدات میں سالانہ بنیادوں پر 2.20 فیصد کمی، فرانس کو بھیجی جانی والی برآمدات میں 7.24 فیصد اضافہ، پولینڈ کو بھیجی جانی والی برآمدات میں 3.65 فیصد کمی، ڈنمارک کو بھیجی جانی والی برآمدات میں 29.47 فیصد کمی، سویڈن کو بھیجی جانی والی برآمدات میں 18.6 فیصد کمی، آئرلینڈ کو بھیجی جانی والی برآمدات میں 7.17 فیصد کمی جبکہ یونان کو بھیجی جانی والی برآمدات میں مالی سال 2023 کے دوران 15 فیصد اضافہ ہوا۔

کارٹون

کارٹون : 25 دسمبر 2024
کارٹون : 24 دسمبر 2024