سابق اسرائیلی فوجی جرنیل نے مغربی کنارے میں اقدامات کو ’نسل پرستانہ‘ قرار دے دیا
اسرائیلی فوج کے ایک سابق جرنیل نے کہا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے میں اسرائیل کے اقدامات نازی جرمنی کے تحت ہونے والی ’نسل پرستی‘ جیسے ہیں۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی نشریاتی ادارے ’کان ریڈیو‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے اسرائیلی ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) کے ایک ریٹائرڈ میجر جنرل امیرم لیون نے کہا کہ آئی ڈی ایف جنگی جرائم میں ملوث ہونے لگی ہے، یہ کارروائیاں نازی جرمنی کے تحت ہونے والے اقدامات کی یاد تازہ کرتی ہیں۔
سابق آئی ڈی ایف کمانڈر کا یہ تبصرہ اس تناظر میں اہم ہے کیونکہ اسرائیلی حکومت اور اس کے بیرون ملک مقیم افراد ہر اس شخص کی سختی سے مذمت کرتے ہیں جو مقبوضہ علاقوں میں اسرائیل کے اقدامات کو جرمنی میں ایڈولف ہٹلر کے دور میں یہودیوں کے خلاف کیے گئے جرائم سے تشبیہ دیتا ہے۔
امیرم لیون سے سوال کیا گیا کہ کیا اسرائیل کے اقدامات یورپ میں اس دور کے مترادف ہیں جس کا انجام بالآخر ہولوکاسٹ کی صورت میں ہوا؟ انہوں نے جواب دیا کہ ہبرون کے ارد گرد نظر دوڑائیں تو آپ کو ایسی سڑکیں نظر آئیں گی جن پر عرب نہیں چل سکتے، یہ سب بہت تکلیف دہ اور ناگوار ہے لیکن یہ ایک حقیقت ہے، ہمیں یہ کہنا مشکل لگتا ہے لیکن یہی سچ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مغربی کنارے میں اسرائیل کی مسلسل موجودگی کی وجہ سے آئی ڈی ایف بھی بنیادی طور پر بوسیدہ ہوچکی ہے۔