• KHI: Maghrib 6:14pm Isha 7:29pm
  • LHR: Maghrib 5:41pm Isha 7:02pm
  • ISB: Maghrib 5:45pm Isha 7:08pm
  • KHI: Maghrib 6:14pm Isha 7:29pm
  • LHR: Maghrib 5:41pm Isha 7:02pm
  • ISB: Maghrib 5:45pm Isha 7:08pm

کاروباری ہفتے کے آخری دن اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان، 600 پوائنٹس کا اضافہ

شائع August 11, 2023
— فائل فوٹو: اے ایف پی
— فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس میں 600 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ ہوا جس کی وجہ ماہرین نے مورگن اسٹینلے کیپیٹل انٹرنیشنل کے مرکزی فرنٹیئر مارکیٹ انڈیکس کی فہرست میں پاکستان کی 15 کمپنیوں کے اضافے کو قرار دیا ہے۔

آج بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 616 پوائنٹس یا 1.29 فیصد اضافے کے ساتھ 48 ہزار 424 پوائنٹس پر بند ہوا۔

ڈان ڈاٹ کام سے بات کرتے ہوئے ابا علی حبیب سیکیورٹیز میں ریسرچ کے سربراہ سلمان نقوی نے کہا کہ آج کے اضافے کی بنیادی وجہ گزشتہ روز سہ ماہی جائزے میں مورگن اسٹینلے کیپیٹل انٹرنیشنل کے مرکزی فرنٹیئر مارکیٹ انڈیکس میں پاکستان کی 15 کمپنیوں کا اضافہ تھا۔

انہوں نے کہا کہ لہٰذا، پاکستان کی قدر جو پہلے 0.6 فیصد تھی، اب بڑھ کر 2.6 فیصد ہو گئی ہے۔

سلمان نقوی نے کہا کہ اس کا مطلب ہے کہ اب مورگن اسٹینلے کیپیٹل انٹرنیشنل کے مرکزی فرنٹیئر مارکیٹ انڈیکس میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کو خریداری کے لیے بہت سارے پاکستانی اسٹاک دستیاب ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاور سیکٹر میں اضافہ ہوا ہے کیونکہ اچھی ادائیگیوں کے ساتھ اچھے منافع کا اعلان ہونے کی امید ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ بعالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے گردشی قرضے سے متعلق ڈیویڈنڈ پلگ ان اسکیم کی منظوری کا اشارہ ہے اور یہی وجہ ہے کہ پاکستان پیٹرولیم، او جی ڈی سی اور پاکستان اسٹیٹ آئل میں زبردست اضافہ دیکھا جا سکتا ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ ایک اچھی نگران حکومت ملک کی باگ ڈور سنبھالے گی۔

دریں اثنا انٹرمارکیٹ سیکیورٹیز کے ہیڈ آف ایکویٹی رضا جعفری نے کہا کہ کے ایس 100 انڈیکس کا اختتام ہفتے کے خوشگوار نوٹ پر ہوا۔

رضا جعفری نے کہا کہ مورگن اسٹینلے کیپیٹل انٹرنیشنل کے مرکزی فرنٹیئر مارکیٹ انڈیکس میں پاکستان کی قدر میں 0.6 سے 2.7 فیصد تک کے اضافے کے جذبات کے ساتھ تازہ خریداری کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے جہاں خاص طور پر بینکوں کو ان کے ٹھوس نتائج اور سستی قیمتوں کی حمایت حاصل ہے۔

کارٹون

کارٹون : 6 اکتوبر 2024
کارٹون : 4 اکتوبر 2024