• KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

طویل عرصے بعد پہلی بار خلا کی سیر کرنے والے مسافر بحفاظت زمین پر واپس آگئے

شائع August 11, 2023

خلائی سیاحت کی کمپنی ورجن گیلیکٹک نے 20 سال میں پہلی بار نجی خلائی سفر کا آغاز کیا ہے، خلا کی سیر کرنے والوں میں ماں بیٹی کے علاوہ ایک 80 سالہ شخص شامل تھے جو بحفاظت زمین پر واپس آگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق 80 سالہ سابق برطانوی اولمپیئن جان گڈون، کیشا شاف اور ان کی نوعمر بیٹی اناستاتیا میئرز نے 45 منٹ تک زمین سے 88 کلو میٹر بلندی پر خلائی جہاز میں خلا کا یادگار سفر کیا۔

جس کے بعد خلائی جہاز بحفاظت امریکی ریاست نیو میکسیکو میں لینڈ کرگیا جہاں سے ٹیک آف کیا تھا۔

یہ نجی خلائی سفر تھا، کمپنی کی جانب سے پہلی نجی کسٹمر فلائٹ برسوں سے تاخیر کا شکار رہی تھی۔

خلائی جہاز میں موجود مسافروں میں سے ایک سابق برطانوی اولمپیئن نے 18 سال قبل خلائی سفر کا ٹکٹ خریدا تھا۔

وہ کہتے ہیں کہ یہ اب تک کا سب سے شاندار اور یاد گار سفر تھا جس کا تجربہ انہوں نے اپنی زندگی میں کیا ہے۔

80 سالہ جان گڈون 2005 میں ورجن گیلیکٹک ٹکٹ خریدنے والے پہلے لوگوں میں شامل تھے اور بعد میں پارکنسنز کی بیماری کی تشخیص ہونے کے بعد انہیں خدشہ تھا کہ وہ خلائی سفر نہیں کرسکیں گے۔

انہوں نے 2005 میں یہ ٹکٹ 2 لاکھ ڈالرز میں خریدا تھا، اب اس ایک ٹکٹ کی قیمت 4 لاکھ 50 ہزار ڈالرز تک پہنچ گئی ہے۔

جان گڈون کے ساتھ 46 سالہ ہیلتھ کوچ کیشا شاف اور ان کی بیٹی 18 سالہ اناستاتیا مائر بھی شامل ہیں جو اسکاٹ لینڈ کی یونیورسٹی کی طالبہ ہیں۔

خلائی سفر کے بعد دونوں ماں بیٹی نے بھی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بچپن کا خواب پورا ہوگیا، خوشی کا اظہار کرتے کے لیے میرے پاس الفاظ نہیں ہے، پورے سفر کے دوران میں صرف حیرت کا اظہار کر رہی تھی۔

یہ ورجن گیلیکٹک کا 2018 سے خلا کا ساتواں سیاحتی سفر تھا، لیکن پہلی بار اس سفر کے لیے مسافروں نے ٹکٹ خریدے تھے۔

کمپنی کے مطابق تقریباً 800 افراد اس وقت خلائی جہاز کا سفر کرنے کا انتظار کر رہے ہیں۔

ایلون مسک کی کمپنی اسپیس ایکس واحد پرائیویٹ کمپنی ہے جو مسافروں کو زمین کے مدار کا سفر کرواتی ہے، لیکن اس کے لیے کافی زیادہ بھاری قیمت ادا کرنی پڑتی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 24 نومبر 2024
کارٹون : 23 نومبر 2024