حیدرآباد میں پیدا ہونے والے چھ میں سے پانچ بچے دم توڑ گئے
حیدرآباد میں ایک خاتون نے چھ بچوں کو قبل از وقت جنم دیا اور آخری اطلاعات آنے تک ان چھ مولودوں میں سے رات تک صرف ایک زندہ بچ پایا۔
ہسپتال کے ایڈیشنل میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر طارق فیروز میمن نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ ریکھا نامی خاتون نے متحدہ قومی موومنٹ کی فلاحی تنظیم خدمت خلق فاؤنڈیشن کے زیر انتظام چلنے والے ہسپتال میں تین لڑکیوں اور اتنے ہی لڑکوں کو جنم دیا۔
انہوں نے بتایا کہ عمرکوٹ کی رہائشی ریکھا نے اپنے حمل کے 21ویں ہفتے میں صبح 3 بجے قبل از وقت بچوں کو جنم دیا، شیر خوار بچوں کا پیدائشی وزن کم تھا جسے عالمی ادارہ صحت نے 5.5 پاؤنڈ سے کم قرار دیا ہے۔
ڈاکٹر نے کہا کہ زندہ بچنے والے بچے عام طور پر حمل کے 37 سے 38 ہفتوں کے بعد پیدا ہوتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ریکھا کے پانچ بچے مر چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان میں سے ایک کی رحم مادر کے اندر ہی موت واقع ہو گئی جبکہ باقی چار کو سانس لینے میں مشکلات کا سامنا تھا اور دو سے تین گھنٹے کے عرصے میں وہ بھی مر گئے۔
ڈاکٹر طارق فیروز نے مزید کہا کہ ان چھ میں سے صرف ایک بچی زندہ ہے جس کی حالت تشویشناک ہے۔