• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

قدرتی طور پر موجود بیکٹیریا سے ملیریا پر قابو پائے جانے کا انکشاف

شائع August 7, 2023
— فوٹو: جی ایس کے
— فوٹو: جی ایس کے

امریکی اور برطانوی ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ ایک تحقیق کے دوران قدرتی طور پر موجود بیکٹیریا سے ملیریا کے مرض کو جڑ سے ختم کیے جانے کی دوا دریافت کرلی گئی۔

ملیریا دنیا میں موجود قدیم ترین بیماریوں سے ایک ہے، جس سے سالانہ لاکھوں افراد اور خصوصی طور پر کم عمر افراد ہلاک ہوجاتے ہیں۔

اب اگرچہ دنیا بھر میں ملیریا کے علاج کی ادویات اور ویکسینز بھی دستیاب ہیں لیکن اس باوجود اس مرض میں کمی نہیں دیکھی جا رہی۔

براعظم ایشیا اور افریقہ کا شمار ملیریا سے شدید متاثر خطوں میں ہوتا ہے، جہاں ماحولیاتی آلودگی سمیت دیگر وجوہات کی وجہ سے مچھر زیادہ پائے جاتے ہیں اور مچھر اس بیماری کو پھیلانے کا سب سے اہم اور تیز ذریعہ ہیں۔

اگرچہ ملیریا کی بعض اقسام ماحول میں بھی موجود ہیں لیکن دنیا بھر میں زیادہ تر ملیریا مچھروں کے کاٹنے سے پھیلتا ہے اور مچھروں کے کاٹنے کے بعد ہونے والے وائرس ’ملیریا پیراسائٹ‘ کو ملیریا کہا جاتا ہے۔

ملیریا پیراسائٹ کی پانچ مختلف اقسام ہیں، جن میں سے بعض کی بروقت تشخیص اور علاج نہ ہونے سے مریض کی زندگی خطرے میں بھی پڑ سکتی ہے۔

ملیریا کی طاقتور اور بہترین دوائی بنانے کے دوران ہونے والے ایک تجربے میں اب سائنس دانوں نے ایک ایسے بیکٹیریا کو دریافت کرنے کا دعویٰ کیا ہے جس سے ملیریا پیراسائٹ جڑ سے ہی ختم ہوجائے گا۔

جی ہاں، برطانوی ملٹی نیشنل دوا ساز کمپنی ’گلیکسو اسمتھ کلائن‘ (جی ایس کے) اور امریکی یونیورسٹی جان ہاپکنز کے ماہرین نے ایک تحقیق کے دوران ’ڈیلفٹیا سروہیٹنسس ٹریس کنٹوس ون‘ Delftia tsuruhatensis Tres Cantos 1 (TC1) نامی بیکٹیریا دریافت کرلیا جو مچھروں کو ملیریا پھیلانے سے روکتا ہے۔

جی ایس کے کی جانب سے جاری بیان کے مطابق مذکورہ بیکٹیریا کو یورپی ملک اسپین میں مچھروں کی افزائش کے دوران دریافت کیا گیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملیریا سے بچاؤ کی ایک طاقتور دوا کے تجربے کے طور پر اسپین میں مچھروں کی افزائش کی جا رہی تھی، جہاں انہیں قدرتی طور پر ماحول می پائے جانے والی بیکٹیریا ’ڈیلفٹیا سروہیٹنسس ٹریس کنٹوس ون‘ کی انتہائی کم مقدار دی گئی۔

اسی حوالے سے برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ مذکورہ بیکٹیریا کی مقدار کے بعد مچھروں میں ملیریا پیراسائٹ کی افزائش بند ہوگئی اور وہ ملیریا سے بالکل پاک ہوگئے۔

ماہرین کے مطابق مذکورہ معاملے کی کئی سال تک نگرانی بھی کی گئی اور یہ جان کر حیرانی ہوئی کہ خاص بیکٹیریا کی غذا دیے جانے کے بعد مچھروں میں ملیریا کا سبب بننے والے وائرس کی افزائش نہیں ہو رہی۔

ماہرین کے مطابق اگر مذکورہ بیکٹیریا کو مختلف چیزوں میں ملاکر وہاں چھوڑ دیا جائے، جہاں مچھر موجود ہوتے ہیں تو بیکٹیریا کی اجزا کو کھانے والے مچھر ملیریا پیراسائٹ سے پاک ہوجائیں گے اور وہ بیماری پھیلانا بند کردیں گے۔

ماہرین نے مذکورہ معاملے پر مزید تحقیق کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے مذکورہ دریافت کو اب تک کی ملیریا سے بچاؤ کی سب سے اہم کامیابی قرار دیا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024