طورخم بارڈر: افغان فورسز اور ایف سی اہلکاروں کے درمیان جھگڑا، ایک اہلکار زخمی
پاکستان اور افغانستان کے سرحدی محافظوں کے درمیان جھڑپ کے باعث گزشتہ روز طورخم کراسنگ کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق موقع پر موجود ذرائع نے بتایا کہ افغان گارڈز نے اپنے پاکستانی ہم منصبوں کے ساتھ سخت جملوں کا تبادلہ کیا اور پھر ان کے ساتھ اس وقت ہاتھا پائی کی جب پاکستانی گارڈز نے سرحد کے اس پار شاپنگ بیگ میں چینی لینے پر ایک نابالغ افغان لڑکے کو روکا اور مارا پیٹا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مختصر جھڑپ میں ایک ایف سی اہلکار معمولی زخمی ہوا جس کے باعث کراسنگ پوائنٹ تقریباً ایک گھنٹے تک بند رہا، جسے بعد ازاں دونوں اطراف کے اہلکاروں کی مداخلت کے بعد دوبارہ کھول دیا گیا۔
دریں اثنا خیبر کی ضلعی انتظامیہ نے ہفتے کے روز دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر 5 سے زائد افراد کے جمع ہونے پر پابندی عائد کردی۔
خیبر ہاؤس سے جاری ہونے والے نوٹی فکیشن میں کہا گیا کہ پابندی کا مقصد امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے ہے۔
نوٹی فکیشن میں خبردار کیا گیا کہ پابندی 5 روز تک برقرار رہے گی، جو بھی پابندی کی خلاف ورزی کرتا پایا گیا اس کے خلاف پی پی سی کی دفعہ 188 کے تحت کارروائی کی جائے گی۔
علاوہ ازیں لنڈی کوتل کے ہسپتال چوک پر مظاہرین نے مقامی ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کے خلاف 2 ہفتے سے جاری احتجاجی دھرنا ختم کردیا۔