• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

شمالی چین میں بارشوں اور سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد 30 ہو گئی

شائع August 5, 2023
سیلاب کے بعد لوگوں کو کشتی میں حفاظتی مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے— فوٹو: اے ایف پی
سیلاب کے بعد لوگوں کو کشتی میں حفاظتی مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے— فوٹو: اے ایف پی

بیجنگ کے قریب واقع شہر باؤڈنگ میں سیلاب کے نتیجے میں کم از کم 10 افراد ہلاک ہو گئے جس کے بعد شمالی چین میں حالیہ طوفانی بارشوں سے مرنے والوں کی تعداد کم از کم 30 ہو گئی ہے۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق حکام نے بیجنگ سے تقریباً 150 کلومیٹر دور واقع شہر باؤڈنگ میں ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ سیلاب کے نتیجے میں 18 افراد لاپتا بھی ہو گئے۔

گزشتہ جمعہ کو چین سے ٹکرانے والے طوفان ڈوکسوری کے نتیجے میں چین میں 140 سال کی بدترین بارشوں ریکارڈ ٹوٹ گیا اور کئی علاقے زیر آب آ گئے۔

حکام نے بتایا کہ ہفتہ کی دوپہر تک باؤڈنگ کے ایک کروڑ 15 لاکھ باشندوں میں سے 6 لاکھ سے زائد کو ان خطرات کا حامل سمجھے جانے والے علاقوں سے نکالا جا چکا ہے، ہفتے کے روز شمال مشرقی چین میں ہونے والی طوفانی بارشوں نے روس اور شمالی کوریا کی سرحد سے متصل صوبوں کو بھی متاثر کیا۔

بیجنگ میں خراب موسم سے منسلک لینڈ سلائیڈنگ جیسے خطرات کے پیش نظر ریڈ الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔

شدید بارش کے بعد صفائی کا عمل جاری ہے جہاں ان بارشوں سے انفراسٹرکچر تباہ ہو گیا اور تمام اضلاع میں سیلاب آ گیا۔

ریکارڈ توڑ گرمی کی لہروں سے لے کر شدید سیلاب تک چین حالیہ مہینوں میں شدید موسم کی وجہ سے شدید متاثر ہوا ہے۔

چین نے جمعہ کو کہا تھا کہ دارالحکومت بیجنگ میں ریکارڈ بارشوں کے بعد گزشتہ ماہ قدرتی آفات کی وجہ سے 147 افراد ہلاک یا لاپتا ہو گئے تھے۔

چین کی ایمرجنسی مینجمنٹ کی وزارت نے کہا کہ جولائی میں مرنے یا لاپتا ہونے والوں میں سے 142 افراد سیلاب یا زمینی آفات کا شکار ہوئے۔

گلیاں دریا کا منظر پیش کرنے لگیں

بدھ کو ژوژو کی اے ایف پی کی فضا سے لی گئی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ گلیاں دریا کا منظر پیش کررہی ہیں جبکہ آس پاس کے علاقوں میں کھیتی باڑی مکمل طور پر ڈوب چکی ہے اور اور سیلاب کا پانی میلوں تک پھیلا ہوا دیکھا جا سکتا ہے۔

حالیہ ہفتوں میں دنیا بھر میں شدید موسمی واقعات اور گرمی کی لہروں سے لاکھوں لوگ متاثر ہوئے ہیں اور سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات میں موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے اضافہ ہو رہا ہے۔

بارشوں اور سیلاب کے بعد صوبہ ہیبئی کے زرعی علاقے ایک منظر جسے پانی میں ڈوبا دیکھا جا سکتا ہے— فوٹو: اے ایف پی
بارشوں اور سیلاب کے بعد صوبہ ہیبئی کے زرعی علاقے ایک منظر جسے پانی میں ڈوبا دیکھا جا سکتا ہے— فوٹو: اے ایف پی

بیجنگ میں قائم این جی او دی انسٹی ٹیوٹ آف پبلک اینڈ انوائرمنٹل افیئرز کے ڈائریکٹر ما جون نے کہا کہ جہاں طوفان بارشوں کا سبب بن رہا ہے وہیں موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے سمندری درجہ حرارت میں اضافہ بھی شدید موسمی حالات کا باعث بن رہا ہے۔

ما جون نے اس ہفتے اے ایف پی کو بتایا کہ چین گزشتہ سال سے غیر معمولی شدید گرمی کی لہروں کا سامنا کر رہا ہے اور اس سال شمالی چین میں ریکارڈ توڑ بلند درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ گرمی کی لہریں گلوبل وارمنگ سے منسلک ہیں اور دنیا بھر کے زیادہ تر موسمیاتی سائنس دان اسی پر متفق ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024