• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کے بعد سوشل میڈیا صارفین کا حریم شاہ سے مطالبہ

شائع August 5, 2023
—فائل فوٹو: ٹوئٹر
—فائل فوٹو: ٹوئٹر

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے بعد سوشل میڈیا صارفین نامور ٹک ٹاکر حریم شاہ سے ’ویڈیو لیک‘ کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

معاملہ کچھ یوں ہیں کہ سابق وزیراعظم عمران خان کو آج توشہ خانہ کیس میں سیشن کورٹ اسلام آباد کی جانب سے 3 سال قید کی سزا سنائی گئی جس کے بعد پولیس نے انہیں موقع پر ہی گرفتار کرلیا۔

گرفتاری سے قبل حریم شاہ نے ٹوئٹ کی تھی کہ اگر چیئرمین پی ٹی آئی کو گرفتار کیا تو وہ تمام ویڈیوز لیک کردیں گی۔

انہوں نے ٹوئٹر پر دھمکی آمیز لہجے میں لکھا ’سننے والے سن لیں، اگر عمران خان صاحب کو گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی تو اپنے فون میں موجود تمام تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر اپلوڈ کردوں گی‘۔

حریم شاہ کی ٹوئٹ کے بعد سوشل میڈیا صارفین حریم شاہ کی اگلی ٹوئٹ کے انتظار میں تھے لیکن عمران خان کی گرفتاری کو تقریباً ایک گھنٹہ گزر جانے کے بعد انہوں نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر کوئی ویڈیو شئیر نہیں کی۔

جس کے بعد صارفین نے حریم سے جلد ہی ویڈیو لیک کرنے کا مطالبہ کردیا، اور ٹوئٹر (ایکس) پر حریم شاہ ٹاپ ٹرینڈنگ پر آگئیں۔

ایک صارف نے لکھا کہ ’عمران خان گرفتار ہوگئے ہیں، اب ویڈیوز اپلوڈ کردیں، صرف پوسٹ کرنے سے کام نہیں چلےگا۔ ’

ایکاور سوشل میڈیا صارف نے پولیس موبائل کی ویڈیو شئیر کرتے ہوئے لکھا اشارہ دیا کہ عمران خان گرفتار ہوچکے ہیں۔

جبکہ فریحہ نامی صارف نے لکھا کہ ’ایسے حالات میں حریم شاہ ہی امید کی کرن ہیں۔

عمران خان کی گرفتاری

آج (5 اگست 2023 کو) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں سماعت ہوئی۔

گزشتہ برس اگست میں عمران خان پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ انہوں نے توشہ خانہ سے حاصل ہونے والے تحائف فروخت کرکے جو آمدن حاصل کی اسے اثاثوں میں ظاہر نہیں کیا۔

بعدازاں 21 اکتوبر 2022 کو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عمران خان کے خلاف دائر کردہ توشہ خانہ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے انہیں نااہل قرار دے دیا اور فوجداری کارروائی کے لیے کیس کو ٹرائل کورٹ بھیج دیا۔

تاہم جب کیس ٹرائل کورٹ پہنچا تو طویل سماعتوں کے بعد اسلام آباد سیشن کورٹ نے سابق وزیراعظم عمران خان کو 3 سال قید کی سزا اور ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا جس کے بعد انہیں زمان پارک لاہور سے گرفتار کرلیا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024