• KHI: Maghrib 5:44pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 5:03pm Isha 6:27pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:30pm
  • KHI: Maghrib 5:44pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 5:03pm Isha 6:27pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:30pm

جونیئر اسکواش چیمپئن حمزہ خان کا لیجنڈز کی پیروی کرنے کا عزم

شائع August 3, 2023
والد نے کہا کہ انہوں نے غور کیا کہ حمزہ علی میں اسکواش کھلاڑی بننے کی اچھی صلاحیتیں موجود ہیں — فوٹو: وائٹ اسٹار
والد نے کہا کہ انہوں نے غور کیا کہ حمزہ علی میں اسکواش کھلاڑی بننے کی اچھی صلاحیتیں موجود ہیں — فوٹو: وائٹ اسٹار

ورلڈ جونیئر اسکواش چیمپئن شپ 2023 کا ٹائٹل اپنے نام کرنے ولے حمزہ خان اب سینیئر چیمپئن کا ٹائٹل حاصل کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق گزشتہ 37 برس میں ورلڈ جونیئر اسکواش چیمپئن کا ٹائٹل اپنے نام کرنے والے حمزہ خان کی نظریں اب سینئر ٹائٹل پر ہیں۔

17 سالہ حمزہ خان نے آسٹریلیا کے شہر میلبرن میں ہونے والے ٹورنامنٹ کے فائنل میں مصر کے محمد ذکریا کو شکست دے کر پاکستان کے اسکواش لیجنڈ جان شیر خان کی کامیابی کی تقلید کی، جنہیں 1986 میں جونیئر چیمپئن کا تاج پہنایا گیا تھا۔

پاکستان کے اسپورٹس شائقین کو اسکواش کی طرف متوجہ کرنے والے جونیئر چیمپیئن حمزہ خان کو ملک بھر سے داد وصول ہوئی ہے۔

حمزہ خان کی کامیابی کو خراج پیش کرنے کے لیے مقامی ہوٹل میں ایک تقریب منعقد کی گئی جہاں انہوں نے کہا کہ ’اس حوصلے کے ساتھ میں دنیا کا سینئر چیمپئن بھی بن سکتا ہوں۔‘

انہوں نے کہا کہ میں نے چیمپئن شپ کے لیے خود کو تیار کرنے کے لیے بہت محنت کی اور میں پاکستان کے لیے مزید ٹائٹل جیتنے کی کوششیں جاری رکھوں گا۔

تقریب میں پاکستان اسکواش فیڈریشن کے حکام کے ساتھ ساتھ حمزہ خان کے اسکواش کھیل کے مقامی ساتھیوں نے بھی شرکت کی۔

پاکستان اسکواش فیڈریشن کے سیکریٹری ظفریاب اقبال نے کہا کہ پشاور میں پیدا ہونے والا حمزہ خان ملک کے نوجوان کھلاڑیوں کے لیے حوصلے کا باعث ہے، ساتھ ہی انہوں نے ساتھ کھلاڑی کے والدین اور کوچز کی جانب سے ان کی حوصلہ افزائی پر ان کی تعریف کی۔

حمزہ خان کے ساتھی جونیئر کھلاڑی انس شاہ بخاری نے کہا کہ حمزہ کے ٹائٹل جیتنے سے تمام جونیئر کھلاڑیوں کا سر فخر سے بلند ہوگیا ہے اور ان کی کامیابی پاکستان میں اسکواش کے کھیل کو فروغ دے گی۔

انس شاہ بخاری نے کہا کہ اب جب ہم اسکواش کھیلنے کے لیے کسی دوسرے ملک جائیں گے تو ہم خاص عزت پائیں گے۔

کھیل میں اپنے بیٹے کے ابتدائی دنوں کو یاد کرتے ہوئے حمزہ کے والد نیاز خان نے انکشاف کیا کہ وہ بچپن میں گیندوں کو دیوار سے ٹکرانے کی مشق کرتے تھے۔

والد نے کہا کہ انہوں نے غور کیا کہ حمزہ علی میں اسکواش کھلاڑی بننے کی اچھی صلاحیتیں موجود ہیں۔

والد نے ان کو پشاور کے ہاشم خان اسکواش سینٹر میں داخل کرایا اور 6 ماہ بعد حمزہ جونیئر کھلاڑیوں کے قومی چیمپیئن بن گئے اور ایشین چیمپیئن شپ، برٹش جونیئر ٹائٹل سمیت متعدد قومی اور بین الاقوامی ٹائٹل اپنے نام کیے۔

دوسری جانب حمزہ کی والدہ نے اپنے بیٹے سے توقع ظاہر کی کہ وہ ایک کھلاڑی کے طور پر عاجزی کا مظاہرہ کریں گے اور کامیاب رہنے کے لیے سخت محنت کریں گے۔

کارٹون

کارٹون : 16 نومبر 2024
کارٹون : 15 نومبر 2024