کوئٹہ: اسپنی روڈ پر مشتبہ حملہ آور دھماکے میں ہلاک
کوئٹہ کے علاقے اسپنی روڈ پر دھماکے میں مشتبہ حملہ آور ہلاک ہوگیا۔
بلوچستانہ کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) پولیس نے بیان میں بتایا کہ حادثاتی طور پر دھماکا خیز مواد پھٹ گیا اور جائے وقوع سے کوئی خودکش جیکٹ یا اس کی باقیات نہیں ملیں۔
بلوچستان پولیس نے بیان میں کہا کہ مبینہ دہشت گرد تخریب کاری کی غرض سے دھماکا خیز مواد لے جا رہا تھا۔
ترجمان پولیس نے بتایا کہ واقعے کے بعد سی ٹی ڈی، بم ڈسپوزل اسکواڈ اور تحقیقاتی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں۔
سی ٹی ڈی نے بتایا کہ واقعے کی تفتیش کی جا رہی ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران پاکستان بھر میں امن و عامہ کی صورت حال خراب ہوئی ہیں اور دہشت گرد گروپس کی جانب سے حملے بلاروک ٹوک جاری ہیں۔
کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی جانب سے گزشتہ سال نومبر میں حکومت کے ساتھ جنگ بندی ختم کرنے کے اعلان کے بعد سے پاکستان میں خاص طور پر خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے۔
یاد رہے کہ 12 جولائی کو ژوب میں واقع گیریژن میں دہشت گردوں کے حملے میں 9 فوجی جوان شہید اور جوابی کارروائی میں 5 دہشت مارے گئے تھے۔
آئی ایس پی آر نے بیان میں کہا تھا کہ بلوچستان کے علاقے ژوب کینٹ میں علی الصبح دہشت گردوں کے ایک گروپ نے حملہ کیا اور تنصیب میں گھسنے کی کوشش کی جنہیں ڈیوٹی پر موجود جوانوں نے روکا اور فائرنگ کا شدید تبادلہ ہوا، جس کے نتیجے میں دہشت گرد چھوٹی جگہ پر محدود ہوگئے۔
کلیئرنس آپریشن کی تکمیل کے بعد جاری بیان میں آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ حملے میں زخمی ہونے والے مزید 5 جوان بھی شہید ہوگئے اور تعداد 9 ہوگئی جبکہ اس دوران 5 دہشت گرد بھی مارے گئے۔
بعد ازاں 16 جولائی کو ایک مرتبہ پھر بلوچستان کے ضلع ژوب میں مسلح عسکریت پسندوں کے ایک گروپ کی جانب سے آدھی رات کے بعد کینٹ کے علاقے میں حملے کی کوشش کی گئی تھی تاہم سیکیورٹی فورسز نے اس سے ناکام بنایا تھا۔