• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

پنجاب کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں11 ہزار سے زائد افراد کو ریسکیو کیا گیا، پی ڈی ایم اے

شائع August 2, 2023
گزشہ ماہ بھارت کی جانب سے دریائے ستلج میں 2 لاکھ 8 ہزار 597 کیوسک پانی چھوڑا گیا تھا — فوٹو: ڈان نیوز
گزشہ ماہ بھارت کی جانب سے دریائے ستلج میں 2 لاکھ 8 ہزار 597 کیوسک پانی چھوڑا گیا تھا — فوٹو: ڈان نیوز

بھارت کی جانب سے دریائے راوی میں ایک لاکھ 85 ہزار کیوسک کا ریلا چھوڑے جانے اور صوبے بھر میں موسلا دھار بارشوں کے باعث سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے 11 ہزار سے زائد افراد کو ریسکیو کیا۔

پی ڈی ایم اے کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ریلیف آپریشن 9 جولائی سے جاری ہے، اس دوران سیلابی ریلوں سے اوکاڑہ میں 4 ہزار 75، قصور میں 7 ہزار 397، وہاڑی میں 100، مظفرگڑھ میں 2 ہزار 124، خانیوال میں 48 اور ننکانہ میں 454 افراد کو محفوظ مقامات پرمنتقل کیا گیا۔

ترجمان کے مطابق قصور میں 2 ہزار 412، مظفر گڑھ میں ایک ہزار 758، ننکانہ میں 885، اوکاڑہ میں 132، وہاڑی میں 305 اور خانیوال میں 200 مویشیوں کو ریسکیو کیا گیا۔

ہنگامی حالات میں امداد کرنے والے صوبائی محکمے نے کہا کہ قصور میں47 ہزار 58، اوکاڑہ میں 69 ہزار 868، وہاڑی میں 349، سیالکوٹ میں 41، ننکانہ میں 1011 اور لیہ میں 214 افراد کو ٹرانسپورٹ مہیا کی گئی۔

بیان کے مطابق بہاولپور میں 3، اوکاڑہ میں 77، جھنگ میں 40، مظفرگڑھ میں 5، خانیوال میں 23، ننکانہ میں 8 اور لیہ میں 65 بستیاں پانی سے متاثر ہوئیں، جب کہ بہاولپور میں 220 ایکڑ، اوکاڑہ میں 20 ہزار 275 ایکڑ، وہاڑی میں 19 ہزار 61 ایکڑ، خانیوال میں 9 ہزار ایکڑ، ننکانہ میں 816 ایکڑ اور لیہ میں 5 ہزار 762 ایکڑ فصلوں کو نقصان پہنچا۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق ننکانہ میں 855 افراد میں راشن کے تھیلے بھی تقسیم کیے گئے۔

ترجمان نے کہا کہ سیلاب سے اوکاڑہ میں ایک شخص جاں بحق ہوا، اوکاڑہ میں 4 اور سیالکوٹ میں چھت گرنے سے 2 افراد زخمی ہوئے، سیالکوٹ میں دو مکان منہدم ہوئے ہیں تاہم خوش قسمتی سے جانی نقصان نہیں ہوا۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے عمران قریشی نے کہا کہ پی ڈی ایم اے کنٹرول روم 24 گھنٹے دریاؤں کی صورتحال مانیٹر کر رہا ہے، ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو اداروں کی محنت لائق تحسین ہے، سیلابی صورت حال کے پیش نظر انتظامیہ چوبیس گھنٹے الرٹ ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ریلیف آپریشن 9 جولائی سے جاری ہے، اس دوران ریسکیو اقدامات کے ذریعے قیمتی انسانی جانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا، شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشہ ماہ بھارت کی جانب سے دریائے ستلج میں 2 لاکھ 8 ہزار 597 کیوسک پانی چھوڑے جانے کے بعد پی ڈی ایم اے پنجاب نے ’ہائی الرٹ‘ جاری کردیا تھا، جب کہ ملک کے دریاؤں میں سیلاب کے خدشات پیدا ہوگئے تھے۔

پاکستان کمیشن انڈس واٹر کے مطابق بھارت کی جانب سے تقریباً ایک لاکھ 85 ہزار کیوسک پانی کا ریلا اجھ بیراج دریائے راوی سے چھوڑا جاچکا۔

اس سلسلے میں بتایا گیا کہ ریکارڈ کے مطابق پچھلے سال بھی بھارت نے ایک لاکھ 73 ہزار کیوسک پانی چھوڑا تھا اور چھوڑے گئے پانی کا تقریباً ایک تہائی یعنی 60 ہزار کیوسک جسر تک پہنچا تھا جس کی وجہ سے دریائے راوی پر گیجنگ پوائنٹ پر پانی کا بہاؤ تیز ہوگیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024