پی ٹی آئی نے عثمان بزدار سمیت جنوبی پنجاب کے 22 رہنماؤں کو پارٹی سے نکال دیا
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سمیت جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے 22 پی ٹی آئی رہنماؤں کی بنیادی رکنیت ختم کر دی اور انہیں متنبہ کیا کہ اگر انہوں نے پارٹی کا نام اور عہدہ استعمال کیا تو قانونی کارروائی کی جائے گی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پارٹی پالیسیوں کی خلاف ورزی کرنے پر پی ٹی آئی کی جانب سے 15 روز سے بھی کم عرصے میں 80 سے زیادہ نمایاں رہنماؤں کو نکالا جا چکا ہے۔
جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے پی ٹی آئی کے جن رہنماؤں کی رکنیت ختم کی گئی ہے، ان میں سردار محمد خان لغاری، سید ندیم زمان شاہ، احتشام الحق لالیکا، شہزادہ بہاول خان عباسی، سبین گل، عثمان بزدار، مخدوم خسرو بختیار، میاں شفیع محمد، سید محمد اصغر شاہ، میاں طارق عبداللہ، محمد اختر ملک اور محمد افضل شامل ہیں۔
علاوہ ازیں پی ٹی آئی نے احسان الحق، جاوید اختر انصاری، سلیم اختر لابر، محمد ظہیرالدین خان علی زئی، فاروق اعظم ملک، سلمان خان گڈوکا، اکرم کانو، محی الدین سولنگی، مخدوم افکار الحسن اور راجا محمد سلیم کو بھی پارٹی سے نکال دیا ہے۔
پارٹی رہنماؤں کی رکنیت ختم کرنے کے حوالے سے پی ٹی آئی کی جانب سے جاری ایک نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ ’آپ کو پی ٹی آئی سے آپ کی بنیادی رکنیت ختم ہونے کا نوٹس دیا جارہا ہے، آپ کو ہدایت دی جاتی ہے کہ کسی بھی طرح سے پارٹی کا نام، عہدہ اور/یا رکنیت استعمال کرنے سے گریز کریں، ایسا نہ کرنے کی صورت میں پارٹی آپ کے خلاف کارروائی کرنے کا حق محفوظ رکھتی ہے جو قانونی کارروائی کا سبب بھی بن سکتی ہے۔
گزشتہ ہفتے پی ٹی آئی نے خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والےکچھ پارٹی رہنماؤں کی پارٹی کی بنیادی رکنیت ختم کر دی تھی، جن میں سابق وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان، ضیا اللہ خان بنگش، شوکت علی، محمد یعقوب شیخ، احتشام جاوید اکبر، آغاز اکرام اللہ گنڈا پور، محمد اقبال وزیر، ظہور شاکر، ولسن وزیر اور سید محمد اشتیاق، سید اقبال میاں، سید غازی غزن جمال، شیر اکبر خان، شاہ فیصل خان، صالح محمد، مفتی عبید اللہ خان، ندیم خیال خان، محمد شفیق آفریدی، محمد دیدار، محب اللہ خان، ابراہیم خٹک اور احمد حسین شاہ شامل تھے۔