• KHI: Fajr 5:30am Sunrise 6:48am
  • LHR: Fajr 5:06am Sunrise 6:30am
  • ISB: Fajr 5:14am Sunrise 6:40am
  • KHI: Fajr 5:30am Sunrise 6:48am
  • LHR: Fajr 5:06am Sunrise 6:30am
  • ISB: Fajr 5:14am Sunrise 6:40am

افغان حکومت اپنی سرزمین دہشت گردوں کے ہاتھوں استعمال ہونے سے روکے، وزیراعظم

شائع August 2, 2023
وزیراعظم شہباز شریف نے آرمی چیف کے ہمراہ پشاور کا دورہ کیا—فوٹو: اے پی پی
وزیراعظم شہباز شریف نے آرمی چیف کے ہمراہ پشاور کا دورہ کیا—فوٹو: اے پی پی

وزیراعظم شہباز شریف نے افغان عبوری حکومت پر زور دیتےہوئے کہا ہے کہ وہ اپنی سرزمین کسی دوسرے ملک میں دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے سے روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔

سرکاری خبرایجنسی اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن اور چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر کے ہمراہ پشاور کا دورہ کیا جہاں باجوڑ دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کی عیادت کی۔

اس موقع پر وزیراعظم کو صوبے کی مجموعی سیکیورٹی صورت حال سمیت خار خودکش دھماکے، تحقیقات پر پیش رفت، منصوبہ سازوں، دہشت گردوں اور سہولت کاروں کے درمیان روابط کے خاتمے اور انسداد دہشت گردی کے اقدامات کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔

رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم نے خودکش دھماکوں میں افغان شہریوں کے ملوث ہونے، سرحد پار سے معصوم شہریوں پر بزدلانہ حملوں کی منصوبہ بندی اور پاکستان دشمن عناصر کی کارروائیوں پر تشویش کا اظہار کیا۔

شہباز شریف نے کہا کہ افغان عبوری حکومت کو اپنی سرزمین کسی دوسرے ملک میں دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے سے روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے چاہئیں ۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے بزدلانہ حملے دہشت گردی کے خاتمہ کے لیے ہمارے عزم کو کمزور نہیں کر سکتے، قوم کے تعاون سے سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ بزدلانہ حملوں کے ذمہ داروں کو جلد انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے گا۔

وزیراعظم نے زخمیوں کو خار سے پشاور منتقل کرنے کے لیے پاک آرمی کی ہنگامی کاوشوں کو سراہا اور چیف آف آرمی سٹاف کے ساتھ زیر علاج زخمی افراد کی عیادت کے لیے سی ایم ایچ کا بھی دورہ کیا اور ان سے صحت کے بارے میں دریافت کیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو زخمیوں کو مکمل صحت یابی تک علاج معالجہ کی ہر بہترین سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی اور متاثرین کو یقین دلایا کہ قوم دکھ کی اس گھڑی میں ان کے ساتھ کھڑی ہے اور ان کے نقصان میں برابر کی شریک ہے۔

ریاست کی رٹ ہر صورت قائم کی جائے گی، وزیرخارجہ

وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بھی طالبان حکام سےمطالبہ کیا کہ وہ افغان سرزمین استعمال کرنے والے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کریں۔

وزارت خارجہ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغانستان کے مسائل کو ہم بہتر طریقے سے سمجھ سکتے ہیں، مسائل کے حل کے لیے افغانستان کی ہر طرح سے مدد کو تیار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان سے سقوط کابل کے بعد دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا، غیر ملکی افواج کا رہ جانے والا جدید ترین اسلحہ اور گولہ بارود دہشت گرد اور جرائم پیشہ تنظیموں اور یہاں تک کہ ڈاکوؤں کے ہاتھ میں جاچکا ہے جو حکومت کے لیے ایک چیلنج ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ توقع ہےکہ افغان عبوری حکومت دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کارروائی کرے گی اور دوحہ معاہدے کے تحت اپنی سرزمین کسی بھی ملک کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں کی اجازت نہ دینے کے عالمی برادری کے ساتھ کیے گئے وعدے کو پورا کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا مؤقف واضح ہے اور اس نے دہشت گردی پر قابو پانے کے لیے افغان عبوری نظام کا مطالبہ کیا ہے کیونکہ دہشت گردی کی لعنت کے خلاف تعاون دونوں ممالک کے مفاد میں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کے پاس کوئی مستقل فوج، انسداد دہشت گردی فورس یا بارڈر مینجمنٹ فورس نہیں ہے جس کی وجہ سے دہشت گردی کا سامنا کرنے لیے صلاحیت کے مسائل ہیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ماضی میں بھی ہم نے خطرات کا سامنا کیا تھا اور مل کر ان کا مقابلہ کریں گے، افغانستان کی مدد کے لیے تیار ہیں کیونکہ اس کے پاس ایسے خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت کے مسائل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ریاست کی رٹ ہر قیمت پر قائم کی جائے گی اور حکومت عسکریت پسندوں یا دہشت گرد تنظیموں کو خوش کرنے کے لیے اقدامات نہیں کرے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کو تجویز دی ہے کہ ملک میں دہشت گردی اور مجرمانہ واقعات سے نمٹنے کے لیے اپیکس کمیٹی کا اجلاس بلایا جائے، ملک کو درپیش تمام مسائل کو جمہوری نظام کے ذریعے حل کیا جاسکتا ہے جس سے سیاسی اور معاشی استحکام میں استحکام آئے گا۔

چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ عام انتخابات وقت پر ہونے چاہئیں تاکہ عوام اپنا حق استعمال کرسکیں۔

کارٹون

کارٹون : 14 نومبر 2024
کارٹون : 13 نومبر 2024