ملک میں رواں برس خودکش حملوں میں نمایاں اضافہ
پاکستان میں رواں برس خودکش حملوں میں تشویشناک اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، گزشتہ برس کے مقابلے میں ان حملوں میں ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق 2023 کے ابتدائی 7 ماہ کے دوران پاکستان میں 18 خودکش حملے ہوچکے ہیں، جس کے نتیجے میں 200 سے زائد جانیں ضائع ہوئیں اور 450 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔
یہ تشویشناک اعداد و شمار پورے 2022 میں ریکارڈ کیے گئے خودکش حملوں کی کل تعداد سے بھی زیادہ ہیں جو کہ 15 تھی، یہ اعدادوشمار گزشتہ روز جاری کی گئی ایک رپورٹ کے نتائج ہیں جوکہ ایک تھنک ٹینک ’پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلیکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز (پی آئی سی ایس ایس) نے جاری کی۔
رپورٹ کے مطابق ان حملوں سے سب سے زیادہ متاثر خیبر پختونخوا کے قبائلی اضلاع (سابق فاٹا) ہوئے، 2023 میں ہونے والے کُل خودکش حملوں میں سے 9 حملے ان ہی علاقوں میں ہوئے جن میں تقریباً 60 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے جبکہ 150 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔
تاہم 30 جولائی کو جے یو آئی (ف) کے اجتماع کے دوران ہونے والا حالیہ حملہ قبائلی پٹی میں رواں برس اب تک ہونے والا سب سے مہلک حملہ ثابت ہوا۔
خیبرپختونخوا میں ہونے والے 4 خودکش حملوں کے نتیجے میں 110 سے زائد جانیں ضائع ہوئیں اور 245 افراد زخمی ہوئے، ان میں سے پشاور پولیس لائنز حملہ ملک میں سب سے زیادہ مہلک تھا، جس میں 100 سے زائد افراد کی جانیں گئیں۔
بلوچستان کو بھی دہشتگرد حملوں کی ایک تشویشناک لہر کا سامنا رہا، 2023 کے ابتدائی 7 ماہ کے دوران بلوچستان میں 4 خودکش حملے ہوئے جن میں 14 افراد اپنی جانیں گنوا بیٹھے اور 27 افراد زخمی ہوئے، علاوہ ازیں سندھ میں ایک خودکش حملہ ہوا جس کے نتیجے میں 5 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے اور 18 افراد زخمی ہوئے۔