اسٹاک ایکسچینج میں 957 پوائنٹس کا اضافہ، 2 سال بعد انڈیکس 48 ہزار کی حد عبور کر گیا
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں چھٹیوں کے بعد بھی مثبت رجحان جاری ہے، بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس آج 957 پوائنٹس کے اضافے کے بعد تقریباً 2 سال بعد 48 ہزار کی سطح عبور کر گیا۔
خیال رہے کہ 27 جولائی کو آخری کاروباری روز پی ایس ایکس کا بینچ مارک 100-انڈیکس 21 ماہ بعد 47 ہزار پوائنٹس عبور کرگیا تھا۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی ویب سائٹ کے مطابق آج کے ایس ای-100 انڈیکس 957 پوائنٹس یا 2.03 فیصد بڑھ کر 48 ہزار 34 پوائنٹس پر بند ہوا، جو آخری کاروباری روز 47 ہزار 76 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔
عارف حبیب کارپوریشن کے مطابق کے ایس ای-100 انڈیکس 24 مہینے بعد 48 ہزار کی سطح عبور کر گیا، آخری بار اسٹاک ایکسچینج 23 اگست 2021 کو اس سطح پر پہنچی تھی۔
عارف حبیب کارپوریشن کا مزید کہنا تھا کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ساتھ عملے کی سطح کا اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ معاہدہ ہونے کے بعد سے انڈیکس میں اب تک 6 ہزار 601 پوائنٹس کا اضافہ ہو چکا ہے۔
ابا علی حبیب سیکیورٹیز کے ہیڈ آف ریسرچ سلمان نقوی نے ڈان نیوز ڈاٹ ٹی وی کو بتایا کہ 100 انڈیکس 2 سال بعد اس سطح پر پہنچا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم تیل و گیس کی تلاش اور پیدوار کے شعبے میں مضبوط خریدادی دیکھ رہے ہیں کیونکہ آئی ایم ایف کی طرف سے دباؤ ہے کہ گردشی قرضے کو کم کیا جائے اور حکومت اس حوالے سے اقدامات کر رہی ہے۔
سلمان نقوی نے مزید کہا کہ طویل عرصے کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں خالص خریداری اچھی رہی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بین الاقوامی وفود آرہے ہیں، جس میں چینی نائب وزیر اعظم کا دورہ بھی شامل ہے اور ریفائنریز کے حوالے سے معاہدہ ہونے کا بھی امکان ہے۔
سلمان نقوی نے روشنی ڈالی کہ پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) پر بھی کام کا آغاز ہو گیا ہے۔
فرسٹ نیشنل ایکویٹی لمیٹڈ کے ڈائریکٹر عامر شہزاد نے اس اضافے کو تیل کے شعبے میں خریداری سے بھی جوڑا، ان کا کہنا تھا کہ اس شعبے میں بڑے پیمانے پر خریداری دیکھی جارہی ہے۔
دریں اثنا دلال سیکیورٹیز کے چیف ایگزیکٹو افسر صدیق دلال نے بتایا کہ مارکیٹ میں گردشی قرضے کو کم کرنے کے لیے 400 ارب روپے جاری ہونے کے حوالے سے مثبت خبریں گردش کر رہی ہیں، اس کا مطلب ہے کہ تیل کے شعبے کو زیادہ پیسے ملیں گے جس کے نتیجے میں زیادہ ڈیوڈنڈ ملے گا۔
انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ دوسری بات یہ ہے کہ پاکستان میں 10 ارب ڈالر کے قابل قدر ریفائنری منصوبے پر عمل درآمد کے لیے 4 پاکستانی سرکاری اداروں اور سعودی عرب کے درمیان اشتراک کے اعلان سے بھی مارکیٹ کو تقویت ملی۔
تاہم صدیق دلال نے بتایا کہ آج مانیٹری پالیسی کا اعلان بھی ہوگا، اس سے مارکیٹ کی کاکردگی بھی متاثر ہوسکتی ہے۔