بلوچستان: وڈھ میں بے یقینی برقرار، فریقین نے مشاورت کیلئے مزید وقت طلب کرلیا
بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی-مینگل) کے صدر سردار اختر مینگل اور میر شفیق الرحمٰن مینگل نے سروان قبائل کے سربراہ نواب اسلم رئیسانی کی قیادت میں مصالحتی وفد کو مذاکرات سے متعلق اختیار دینے کے لیے قبائلی عمائدین سے مشاورت کے لیے مزید وقت مانگ لیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ پیش رفت بلوچستان کے ضلع خضدار کے شہر وڈھ میں گزشتہ 2 روز سے جاری مذاکرات کے دوران سامنے آئی ہے۔
مینگل قبیلے کے دونوں دھڑوں کے درمیان مفاہمت کی راہ تلاش کرنے کی کوششوں میں مزید پیش رفت کے لیے نواب اسلم رئیسانی اپنے قبائلی وفد کے ساتھ وڈھ پہنچے تھے۔
دونوں گروہوں نے قبائلی وفد کا احترام کرتے ہوئے، قبائلی رسم و رواج کے مطابق مسئلہ حل کرنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے غیر معینہ مدت کے لیے جنگ بندی پر اتفاق کیا۔
وڈھ میں 4 روزہ مسلح تصادم کے بعد حالات معمول پر آگئے ہیں، لڑائی کے دوران دونوں طرف سے 7 افراد زخمی ہوئے تھے، دونوں دھڑوں کے مسلح افراد اب بھی بھاری خودکار ہتھیاروں کے ساتھ اپنے مورچوں میں موجود ہیں۔
ضلع وڈھ کی انتظامیہ کے ایک سینئر عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ دونوں فریق گزشتہ ایک ہفتے سے جنگ بندی پر سختی سے عمل کر رہے ہیں اور اب تک فائرنگ کے تبادلے کا ایک بھی واقعہ پیش نہیں آیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مصالحتی قبائلی وفد نے وڈھ کا دورہ کیا اور طویل ملاقات کی، گزشتہ دو روز کے دوران سردار اختر مینگل اور میر شفیق مینگل سے مذاکرات ہوئے اور اب وفد واپس خضدار پہنچ گیا ہے۔
دوسری جانب نواب اسلم رئیسانی نے دونوں فریقین سے ملاقاتوں کے بعد کہا کہ ملاقاتیں حوصلہ افزا رہیں، مسئلے کو مستقل بنیادوں پر حل کرنے کی قبائلی کوششوں میں مزید پیش رفت کے لیے ہم نے دونوں فریقوں سے مکمل اختیار اور مینڈیٹ مانگ لیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مذاکرات کے بعد سردار اختر مینگل اور میر شفیق الرحٰمن مینگل نے اپنے قبائلی عمائدین سے مشاورت کے لیے کچھ اور وقت مانگا ہے تاکہ قبائلی وفد کو قبائلی رسم و رواج اور اقدار کے مطابق مسئلہ حل کرنے کا اختیار دیا جائے۔
نواب اسلم رئیسانی نے کہا کہ مجھے پوری امید ہے کہ وہ اپنے قبائلی عمائدین سے مشورہ کرنے کے بعد مثبت جواب دیں گے، انہوں نے مزید کہا کہ قبائلی وفد خونریزی سے بچنا چاہتا ہے، وہ اس مسئلے کو باہمی افہام و تفہیم اور بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، دونوں طرف کے لوگ ہمارے اپنے ہیں۔
انہوں نے وڈھ میں مکمل امن کی بحالی کی خواہش کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ خیر سگالی کو فروغ دینے کے لیے دوسری بار وڈھ آرہے ہیں، انہوں نے کہا کہ وہ امن اور بھائی چارہ قائم کرنے کے لیے دوبارہ بھی وڈھ آئیں گے۔
نواب اسلم رئیسانی نے کہا کہ آج ہم نے دونوں جماعتوں کا مؤقف سنا اور فریقین نے مثبت جواب دیا، ہم وڈھ کے مسائل کے حل کے لیے پرامید ہیں۔
قبائلی مصالحتی وفد کے دیگر ارکان میں سابق سینیٹر نوابزادہ حاجی لشکری خان رئیسانی، نوابزادہ رئیس خان رئیسانی، سردار ظفر گچکی، وڈیرہ غلام سرور موسانی اور دونوں جانب سے سے نامزد کردہ چار دیگر ارکان شامل ہیں۔