بھارت: مدھیہ پردیش میں مسلمان خاتون پر حملہ، جنسی تشدد
بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے شہر اوجین میں ایک مسلمان خاتون پر مردوں کا ایک گروہ حملہ آور ہوا اور اسے جنسی چھیڑ چھاڑ کا نشانہ بنایا۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق مسلمان خاتون کے ساتھ پیش آئے واقعہ کو بھارت کے مقامی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے۔
تشدد کا نشانہ بنائی گئی خاتون پیشے کے لحاظ سے فزیو تھراپسٹ ہے، وہ جمعہ کے روز اپنے گھر جا رہی تھی کہ ملزمان نے اس کے ساتھ بدفعلی کی کوشش کی۔
مقامی اخبار دی فری پریس جرنل کے مطابق جنسی تشدد اور چھیڑ چھاڑ کرنے پر جب خاتون نے مزاحمت کی تو ملزمان نے اسے مارنا پیٹنا شروع کر دیا۔
رپورٹ کے مطابق اس دوران خاتون کو بچانے کے لیے آنے والے اس کے کزن کو بھی مارا پیٹا گیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر شیئر کی گئی واقعے کی ایک ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ لوگ خاتون کے کزن کو لوہے کی راڈوں اور بلوں سے مار رہے ہیں۔
حملوں کے بعد مسلم کمیونٹی کے ارکان اور کانگریس پارٹی کی مقامی رکن اسمبلی نوری خان نے اوجین ایس پی آفس کے باہر دھرنا دیا۔
بعد ازاں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے ایک پیغام میں نوری خان نے لکھا کہ انہوں نے اجین کے سول ہسپتال میں زیر علاج متاثرہ خاتون سے ملاقات کی ہے، انہوں نے مزید لکھا کہ میں متاثرہ خاتون کی تکلیف اور ان واقعات کے پورے سلسلے پر صدمے میں ہوں۔
اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر کی گئی ایک پوسٹ میں متاثرہ خاتون نے کہا کہ مجھ پر ہونے والے حملے میں پانچ افراد ملوث تھے۔