• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

سیکیورٹی فورسز کی خیبر، جنوبی وزیرستان میں کارروائیاں،3 دہشت گرد ہلاک

شائع July 29, 2023
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق علاقہ مکینوں نے آپریشن کو سراہا—فائل فوٹو: اے ایف پی
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق علاقہ مکینوں نے آپریشن کو سراہا—فائل فوٹو: اے ایف پی

سیکیورٹی فورسز نے خیبر اور جنوبی وزیرستان کے اضلاع میں مختلف کارروائیوں میں 3 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق 27 جولائی کو ضلع خیبر کے علاقے باغ میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ جوانوں نے مؤثر طریقے سے دہشت گردوں کے ٹھکانے کا سراغ لگایا، جس کے نتیجے میں ایک دہشت گرد مارا گیا، ہلاک دہشت گرد سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا ہے۔

آئی ایس پی آر نے مزید بتایا کہ اسی طرح 28 جولائی کو جنوبی وزیرستان کے علاقے گومل زام میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان ایک اور شدید جھڑپ ہوئی جس میں 2 دہشت گرد مارے گئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے بتایا کہ مارے گئے دہشت گرد سیکیورٹی فورسز کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں کے ساتھ ساتھ معصوم شہریوں کے قتل میں بھی ملوث رہ چکے ہیں۔

آئی ایس پی آر نے مزید بتایا کہ علاقے میں کلیئرنس آپریشن جا ری ہے تاکہ علاقے میں موجود دیگر کسی بھی دہشت گرد کو ختم کیا جا سکے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق علاقہ مکینوں نے آپریشن کو سراہا اور دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لیے بھرپور تعاون کا یقین دلایا ہے۔

خیال رہے کہ 13 جولائی کو بلوچستان کے علاقے سوئی میں فوجی آپریشنز کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے 3 جوانوں نے جام شہادت نوش کیا تھا جبکہ مبینہ طور پر سیکیورٹی فورسز پر حملہ کرنے والے 2 دہشتگرد بھی مارے گئے تھے۔

اس سے قبل ژوب گیریژن میں دہشت گردوں کے بزدلانہ حملے میں 9 فوجی جوان شہید اور جوابی کارروائی میں 5 دہشت مارے گئے تھے۔

14 جولائی کو چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نے ژوب میں دہشت گردی کے حملے میں زخمی ہونے والے اہلکاروں کی سی ایم ایچ کوئٹہ میں عیادت کی تھی اور پاک فوج کے بیان میں کہا تھا کہ مسلح افواج کو افغانستان میں کالعدم ٹی ٹی پی کو کارروائیوں کے لیے دستیاب مواقع پر تشویش ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ ’افغانستان کی عبوری حکومت سے توقع تھی کہ وہ حقیقی معنوں اور دوحہ معاہدے میں کیے گئے وعدوں کی روشنی میں کسی بھی ملک کے خلاف دہشت گردوں کی سہولت کے لیے اپنی سرزمین استعمال نہیں کرنے دے گی‘۔

آئی ایس پی آر نے کہا کہ ’پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں افغان شہریوں کا ملوث ہونا ایک اور تشویش ہے، جس کو حل کرنے کی ضرورت ہے‘۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024