بہاولپور یونیورسٹی اسکینڈل: ایچ ای سی نے 5 رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی
اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور (آئی یو بی) میں طلبہ اور تدریسی عملے کو مبینہ طور پر ہراساں کرنے اور ان کے استحصال کی رپورٹس کے ردعمل میں ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) نے 5 رکنی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دے دی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ کمیٹی کیمپس میں منشیات کے استعمال کے مسئلے کو حل کرنے کے ساتھ ساتھ ایسی سرگرمیوں کی سرپرستی کرنے میں یونیورسٹی انتظامیہ کے ملوث ہونے کی جانچ کرے گی۔
واضح رہے کہ یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب ضلعی پولیس نے 3 ہفتے قبل اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے 3 عہدیداران کو کرسٹل میتھ نشہ اور طلبہ اور عملے کے ارکان کی قابل اعتراض ویڈیوز اور تصاویر رکھنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔
طلبہ اور والدین نے تعلیمی اداروں میں ہراساں کرنے اور بلیک میلنگ کے خطرناک معاملے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ذمہ داروں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے پرو وائس چانسلر (وی سی) پروفیسر ڈاکٹر محمد علی شاہ کی سربراہی میں قائم کردہ اس فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی میں نیشنل یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے ریکٹر لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) معظم اعجاز، نور انٹرنیشنل یونیورسٹی کی پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نجمہ نجم، امپیریل کالج آف بزنس اسٹڈیز کی ریکٹر پروفیسر ڈاکٹر طاہرہ عزیز مغل اور ایچ ای سی کے ایڈوائزر ڈاکٹر محمد مظہر سعید شامل ہیں۔
یہ کمیٹی پولیس کی رپورٹ میں شائع شدہ الزامات کی جامع اور غیر جانبدارانہ انکوائری کرے گی اور پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا ذرائع سے شواہد کا جائزہ لے گی۔
کمیٹی اعلیٰ تعلیمی اداروں میں جنسی ہراسانی کے خلاف تحفظ سے متعلق ایچ ای سی کی پالیسیوں کے نفاذ کا جائزہ لے گی اور کسی بھی انتظامی خامیوں یا کوتاہیوں کی نشاندہی کرے گی۔
یہ کمیٹی یونیورسٹی کے قواعد و ضوابط کی تعمیل کو یقینی بناتے ہوئے اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے تدریسی عملے اور انتظامیہ کے خلاف اصلاحی اور تادیبی کارروائیاں (اگر قابل اطلاق ہوں) تجویز کرے گی۔
مزید برآں یہ کمیٹی سفارشات اور احتیاطی تدابیر تجویز کرے گی تاکہ ملک بھر کے تمام (سرکاری اور نجی) اعلیٰ تعلیمی اداروں کے لیے رہنما اصول وضع کیے جا سکیں۔
یہ کمیٹی 28 جولائی سے آئندہ 21 کاروباری روز میں ایچ ای سی کو رپورٹ پیش کرے گی اور اگر انکوائری کے لیے ضروری ہو تو یہ 5 رکنی کمیٹی مزید اضافی اراکین کا انتخاب بھی کر سکتی ہے۔
ایچ ای سی نے یونیورسٹی انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ کمیٹی کی تحقیقات کو آسان بنانے کے لیے ضروری مدد اور تعاون فراہم کرے۔