ایف بی آر کے نئے سربراہ کیلئے تلاش جاری
حکومت نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے نئے چیئرمین کے تقرر کے لیے کوششیں تیز کر دی ہیں جب کہ کئی سینئر افسران اعلیٰ عہدے کے لیے دوڑ میں شامل ہیں۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے چیئرمین رواں ماہ کے آخر میں ریٹائر ہونے والے ہیں۔
ایف بی آر کے موجودہ چیئرمین عاصم احمد کو مسلم لیگ (ن) کی زیر قیادت بننے والی مخلوط حکومت نے گزشتہ سال 27 اپریل کو تعینات کیا تھا، وہ 30 جولائی کو ریٹائر ہو جائیں گے۔
ایف بی آر کے اعلیٰ افسران سمجھتے ہیں کہ اعلیٰ ٹیکس افسر کے تقرر میں تاخیر سے ٹیکس ڈیپارٹمنٹ میں بے یقینی کی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے جس سے روزانہ کی بنیاد پر ریونیو کلیکشن میں کمی ہوگی۔
اس لیے حکومت باقاعدہ چیئرپرسن کے تقرر تک کسی سینئر اہلکار کو عبوری چارج دے سکتی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت خزانہ کی جانب سے ایف بی آر کے نئے سربراہ کے عہدے کے لیے پانچ افسران کے نام زیر غور ہیں جن میں ان لینڈ ریونیو سروس (آئی آر ایس) کے 2 اور کسٹمز گروپ (سی جی) کے تین افسران شامل ہیں۔
جہاں تک ان لینڈ ریونیو سروس کا تعلق ہے، 2 ممکنہ امیدواروں میں شامل ندیم رضوی ایف بی آر ممبر ایڈمنسٹریشن کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں، دوسرے امیدوار ممبر آپریشن زبیر ٹوانہ ہیں۔
کسٹمز کی جانب سے ممکنہ امیدواروں میں ڈائریکٹر جنرل کسٹمز انٹیلی جنس فیض احمد، ممبر کسٹمز پالیسی ثریا احمد بٹ اور ممبر کسٹمز آپریشن مکرم جاہ انصاری شامل ہیں۔
تاہم اعلیٰ سرکاری حکام کے انٹرویوز سے پتا چلتا ہے کہ پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس (پی اے ایس) کے ممکنہ امیدوار پر غور کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے، حکومتی حلقوں میں جن ممکنہ امیدواروں کے نام زیر گردش ہیں ان میں وفاقی سیکریٹریز راشد محمود لنگڑیال، علی رضا بھٹہ، صالح فاروقی اور ڈاکٹر کاظم نیاز شامل ہیں۔
ایف بی آر کے ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ حکومت نے ٹیکس وصولے کے معاملات کو چلانے کے لیے دو جہتی حکمت عملی کو تقریباً حتمی شکل دے دی ہے۔
ایک حکمت عملی کے مطابق وزیر خزانہ ندیم رضوی کو ایف بی آر کا نگران چارج دے سکتے ہیں، تاہم ایک اور تجویز یہ ہے کہ نگران سیٹ اپ کے دوران ایف بی آر کے معاملات چلانے کے لیے ایک پی اے ایس افسر کا تقرر کیا جائے۔
ذرائع نے بتایا کہ اسحٰق ڈار ان افسران میں سے خاص طور پر محکمہ ٹیکس سے ایف بی آر کے چیئرمین کا تقرر کریں گے جنہوں نے ان کے ساتھ بالواسطہ یا بالواسطہ طور پر کام کیا ہے۔
ماضی میں ایف بی آر حکام نے ٹیکس ڈیپارٹمنٹ سے کسی جونیئر افسر کے تقرر یا پی اے ایس افسر کی بطور چیئرمین ایف بی آر تعیناتی پر سخت ردعمل کا اظہار کیا تھا۔