چین نے وزیرخارجہ کی برطرفی پر ہونے والے تبصرے بدنیتی پر مبنی قرار دے دیے
چین نے رواں ہفتے وزیر خارجہ چن گانگ کی برطرفی سے متعلق ہونے والے تبصروں کو ’بدنیتی پر مبنی‘ قرار دے دیا۔
غیرملکی خبر ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق کئی ہفتوں سے یہ قیاس آرائیاں گردش کر رہی تھیں کہ امریکا میں سابق چینی سفارت کار اور کسی وقت میں صدر شی جن پنگ کے قریبی ساتھی رہنے والے وزیر خارجہ کو اچانک عہدے سے برطرف کردیا گیا۔
وزیر خارجہ چن کانگ کو عہدے پر آنے کے 207 دنوں بعد چین کی اعلیٰ قانون ساز باڈی نے عہدے سے برطرف کر دیا تھا، جس کے بعد ان کا نام چینی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ سے بھی ہٹادیا گیا تھا۔
آج جب چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ سے پوچھا گیا کہ کیا وہ سمجھتی ہیں کہ چین کی وزارت خارجہ چن کانگ کو عہدے سے شفاف انداز سے ہٹایا گیا ہے، اس پر ترجمان نے اصرار کیا کہ چین نے عہدیداروں کی حالیہ تبدیلیوں کے بارے میں معلومات ’بروقت‘ جاری کی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اس معاملے کی بدنیتی پر مبنی تشہیر کی مسلسل مخالفت کی ہے۔
چن کانگ کی جگہ ایک تجربہ کار سفارت کار وانگ ژی نے لے لی ہے جو ان سے پہلے وزیر خارجہ کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں جنھوں نے چینی حکومت کے درجہ بندی میں ان کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
چین نے چن کانگ کی برطرفی کے بارے میں کوئی وضاحت پیش نہیں کی اور نہ ہی یہ بتایا ہے کہ ایک ماہ سے زیادہ عرصے سے انہیں عوام میں کیوں نہیں دکھا گیا۔
ترجمان ماؤ ننگ نے کہا کہ میں آپ کو بتا سکتی ہوں کہ چین کا سفارتی کام ہمیشہ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کی نگرانی اور متحد قیادت میں انجام دیا گیا ہے۔
سابق وزیر خارجہ کا نام وزارت خارجہ کی ویب سائٹ سے ہٹا دیا گیا ہے جہاں ان کے نام کی تلاش کا کوئی نتیجہ نہیں آرہا۔
وزارت خارجہ کی ویب سائٹ کی اسکرین گریب میں جہاں دیگر سابق وزرائے خارجہ کے نام شامل ہیں وہاں چن کانگ کا نام ظاہر نہیں حالانکہ وانگ ژی کا نام موجود ہے۔
سابق وزیر خارجہ کی سفارتی سرگرمیوں کے بارے میں پچھلے مضامین میں ایک پیغام دکھایا گیا جس میں کہا گیا تھا کہ صفحہ موجود نہیں ہے یا حذف کر دیا گیا ہے۔
وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ وزارت خارجہ کی ویب سائٹ کو متعلقہ انتظامی ضوابط کے مطابق بروقت اپ ڈیٹ کیا جائے گا، براہ کرم ویب سائٹ کے اپ ڈیٹ ہونے کے بعد ایک نظر ڈالیں۔