ایک وجہ ہونے پر ای سی ایل کےساتھ پاسپورٹ کنٹرول لسٹ سے بھی نام نکالنے کا فیصلہ
وفاقی کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ اگر پاسپورٹ کنٹرول لسٹ (پی سی ایل) اور ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ناموں کی شمولیت کی وجہ ایک ہی ہو تو ای سی ایل سے نام نکالنے کے ساتھ ساتھ پی سی ایل سے بھی نام نکالا جائے گا۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں متعدد امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
دوران اجلاس وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ حکومت ملک میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری بڑھانے کے لیے ’مکمل حکومتی‘ پالیسی پر عمل درآمد کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس پالیسی کا مقصد ملک میں بیرونی سرمایہ کاری سے منصوبوں کو برق رفتاری سے عملی جامہ پہنانا ہے۔
وزیراعظم نے وزیرِ مملکت برائے پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک کی آذربائیجان کے ساتھ ایل این جی معاہدے کو حتمی شکل دینے کی کامیاب کوششوں پر اُن کی تعریف کی اور کہا کہ یہ معاہدہ نہ صرف آذربائیجان اور پاکستان کے درمیان تجارتی تعلقات کے فروغ کی سمت میں ایک اہم قدم ہوگا بلکہ پاکستان کی توانائی سلامتی کے لیے بھی ایک اہم سنگِ میل ثابت ہوگا۔
وفاقی کابینہ نے وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی سفارش پر صارفین کے ڈیٹا کے تحفظ اور انفارمیشن سسٹم کے ناجائز وغیر قانونی استعمال کی روک تھام کے لیے ای سیفٹی بل 2023 کی اصولی منظوری دے دی۔
پاکستان میں تمام قسم کی آن لائن سروسز، آن لائن خریداری، مختلف کمپنیوں کو دیئے جانے والے کوائف اور سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر صارفین کے ڈیٹا کو محفوظ کرنے اور اِس کے بغیر اجازت استعمال کو یقینی بنانے کے لیے اس قانون کے تحت ایک جامع فریم ورک بنایا جائے گا۔
بل کی منظوری کے بعد آن لائن ہراسانی، سائبر بُلنگ، بلیک میلنگ جیسے گھناؤنے جرائم کو مؤثر طریقے سے روکا جاسکے گا۔
وفاقی کابینہ نے وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن کی سفارش پر ذاتی ڈیٹا کے تحفظ بل 2023 کی بھی منظوری دی۔
اس بل کے تحت حکومت، مختلف ادارے اور کمپنیاں، صارف کے ذاتی کوائف، ڈیٹا کی حفاظت یقینی بنائیں گی اور اُن کی اجازت کے بغیر کسی بھی کمپنی، فرد یا حکومتی ادارے کو اُس کے کوائف یا ڈیٹا دینے پر پابندی لگائیں گی۔
قانون کے تحت صارفین کے نجی کوائف یا ڈیٹا کو محفوظ کرنے اور شکایات کے ازالے کے لیے نیشنل کمیشن فار پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن (این سی پی ڈی پی) کا قیام عمل میں لایا جائے گا جو کہ ایک دیوانی عدالت کی حیثیت رکھے گا۔
وفاقی کابینہ نے پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے سرمایہ کاری بورڈ آرڈیننس 2001 کے ترمیمی بل کے مسودے منظوری دے دی۔
اس ترمیم کے تحت خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کو بااختیار بنانے کے ساتھ ساتھ اُس کے بنیادی ڈھانچے، کام کے طریقہ کار اور مختلف وزارتوں و صوبائی حکومتوں کے ساتھ تعاون کے طریقہ کار کو بھی وضع کیا جائے گا۔
قانون کی منظوری کے بعد خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل ملک میں بیرونی سرمایہ کاری کے منصوبوں پر تیزی سے عمل درآمد کو یقینی بنا سکے گی۔
وفاقی کابینہ نے وزارتِ انسداد منشیات کی سفارش پر قومی بھنگ پالیسی کے مندرجات کو حتمی شکل دینے کے لیے وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کی سربراہی میں ایک وزارتی کمیٹی قائم کردی، یہ کمیٹی اپنی سفارشات کو حتمی شکل دے کر کابینہ کے آئندہ اجلاس میں اپنی سفارشات پیش کرے گی۔
وفاقی کابینہ نے وزارت ِ قانون و انصاف کی سفارش پر احتساب عدالتوں کی تنظیمِ نو کی منظوری دے دی جس کے تحت 11 احتساب عدالتوں کو 7 بینکنگ کورٹس، 2 کو انٹیل ایکچوئل ٹربیونلز، ایک اسپیشل کورٹ سینٹرل اور ایک اسپیشل کورٹ بلوچستان میں تبدیل کیا جائے گا، تاہم اس تنظیم نو پر کوئی اضافی اخراجات نہیں آئیں گے۔
وفاقی کابینہ نے سوئی ناردرن گیس پائپ لائن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل نو کی منظوری دے دی اور کابینہ نے اسلام آباد ہیلتھ کیئر ریگولیٹری اتھارٹی کے سلیکشن کمیٹی کے اراکین کے تقرر کی بھی منظوری دی۔
وفاقی کابینہ نے وزارتِ موسمیاتی تبدیلی کی سفارش پر ’نیشنل اڈاپٹیشن پلان 2023‘ کی بھی منظوری دی، پلان کے تحت حکومت دیگر شراکت داروں کے ساتھ مل کر موسمی خطرات سے دوچار کمیونٹیز کو موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات سے بچانے کے لیے ایسے اقدامات کرے گی جس سے نہ صرف خطرات سے پیشگی اطلاع بلکہ کسی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے مؤثر اقدامات شامل ہوں گے۔
اجلاس میں وزارتِ موسمیاتی تبدیلی کی سفارش پر اسلام آباد میں جنگلی حیات و قدرتی اثاثوں کے تحفظ کے لیے اسلام آباد نیچر کنزرویشن اینڈ وائلڈ لائف مینجمنٹ ایکٹ، 2023 کو کابینہ کمیٹی برائے لیجسلیٹو کیسز میں بھجوانے کی منظوری بھی دی گئی۔
وفاقی کابینہ نے وزارتِ داخلہ کی سفارش پر ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں نام ڈالنے اور نکالنے کی منظوری دے دی۔
علاوہ ازیں کابینہ نے اس اَمر کی بھی منظوری دی کہ اگر پاسپورٹ کنٹرول لسٹ اور ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ناموں کی شمولیت کی وجہ ایک ہی ہو تو ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نام نکالنے کے ساتھ ساتھ پاسپورٹ کنٹرول لسٹ سے بھی نام نکالا جائے گا۔
وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 24 جولائی 2023 کو منعقد ہونے والے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کی توثیق کردی۔
اجلاس میں کابینہ کمیٹی برائے لیجسلیٹو کیسز کے 6، 7 ،21 اور 25 جولائی کو منعقد ہونے والے اجلاسوں میں کیے گئے فیصلوں کی بھی توثیق کی گئی۔
وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے 10 جولائی 2023 کو منعقد ہونے والے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کی توثیق کی اور کمیٹی برائے بین الحکومتی تعاون کے 10جولائی 2023 کو منعقد ہونے والے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کی بھی توثیق کی۔