’انجو نے بتایا کہ وہ سہیلی سے ملنے جارہی ہے‘، پاکستان آکر شادی کرنے والی بھارتی لڑکی کے پہلے شوہر کا انٹرویو
پاکستان آکر دیر بالا کے رہائشی نصر اللہ نامی شخص سے شادی کرنے والی بھارتی خاتون انجو کے پہلے شوہر اروند کمار نے بھارتی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ انجو نے جانے سے پہلے بتایا تھا کہ وہ اپنی سہیلی سے ملنے جا رہی ہے، 2 سے تین روز میں واپس آجائے گی۔
35 سالہ انجو 2 بچوں کی ماں ہیں جو 29 سالہ نصراللہ سے ملنے کے لیے گزشتہ ہفتے بھارت کی ریاست راجستھان سے پاکستان پہنچی تھیں، جس سے ان کی فیس بک پر دوستی ہوئی تھی۔
سرکاری ذرائع کے مطابق انجو نے پہلے اسلام قبول کیا اور اپنا نام تبدیل کر کے فاطمہ رکھ لیا، جس کے بعد جوڑے کو ضلعی عدالت میں لایا گیا، جہاں ایک جج نے ان کا بیان ریکارڈ کیا اور نکاح پڑھایا۔
اپنے بیان میں انجو نے کہا کہ وہ اپنی مرضی سے نصراللہ سے ملنے آئیں اور ان سے شادی کر کے خوش ہیں۔
بعد ازاں انہوں نے لواری ٹاپ کے خوبصورت علاقے کا دورہ کیا، جوڑے کی ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جوکہ پہاڑ کی چوٹی پر فلمائی گئی۔
بھارتی خاتون انجو کے پہلے شوہر اروند کمار نے بھارتی میڈیا اے این آئی کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ ’میری بیوی (انجو) نے جانے سے پہلے مجھے بتایا کہ وہ جے پور میں اپنی سہیلی سے ملنے جا رہی ہے، 2 سے تین روز میں واپس آجائے گی بعدازاں مجھے رات کو وائس کال موصول ہوا جس میں انجو نے کہا تھا کہ وہ لاہور میں ہے۔‘
اروند کمار نے بتایا کہ ’مجھے کچھ معلوم نہیں کہ وہ لاہور کیوں گئی ہے اور اس نے ویزہ اور دیگر دستاویزات کیسے حاصل کیں، میں عام طور پر اپنی بیوی کا فون یا اس کے میسجز چیک نہیں کرتا، میری بیوی کےکیس کو سیما حیدر کےکیس سےنہیں جوڑا جاسکتا، کیونکہ میری بیوی کے پاس ویزہ اور دستاویزات تھے۔‘
اروند نے بتایا کہ انجو کے ساتھ میرے اچھے تعلقات تھے، میڈیا کے ذریعے مجھے معلوم ہوا کہ اس نے کسی سے شادی کرلی ہے، ایسا پہلی بار ہوا کہ وہ مجھے بتائے بغیر کہیں گئی ہے، یہ دھوکا ہے، انجو اگر واپس آئی تو بچے فیصلہ کریں گے کہ کہ اس کے ساتھ رہنا ہے یا نہیں۔’
اروند نے مزید بتایا کہ انجو اپنی مرضی سے گئی ہے اور اگر وہ واپس آئے گی تو اپنی مرضی سے آئے گی میں اس پر کسی قسم کا دباؤ نہیں ڈال رہا۔
انہوں نے بتایا کہ ’انجو کے والدین کو بلاکر ہم مل کرفیصلہ کریں گے کہ مزید کیا اقدامات کیےجائیں
انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ انجو کے پاس تمام قانونی دستاویزات ہیں اس لیے انہیں واپس آنے دیا جائے۔’
انجو ہمارے لیے اب زندہ نہیں ہے، والد کا بیان
انجو کے پہلے شوہر کے بعد ان کے والد کا بیان بھی سامنے آیا ہے، بھارتی میڈیا انڈیا ٹوڈے کے مطابق گایا پرساد تھامس نے بتایا کہ ’انجو ہمارے لیے مر چکی ہے، مجھے اس کے بارے میں کچھ نہیں معلوم، میرا اب سے کوئی تعلق نہیں، وہ اب جو چاہے کرسکتی ہے، میں اس عورت سے کیسے تعلق رکھ سکتا ہوں جس نے نہ صرف اپنے شوہر کو بلکہ اپنے بچوں کو بھی چھوڑا دیا ہو۔‘
انجو (فاطمہ) کے والد نے بتایا کہ میں بھارتی حکومت سے اپنی بیٹی کو پاکستان سے واپس بھارت لانے کی اپیل نہیں کروں گا۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا انجو نے اسلام قبول کر لیا ہے تو انہوں نے کہا کہ مجھے اس حوالے سے کوئی اطلاع نہیں، انہوں نے کہا کہ ’میری دعا ہے کہ وہ وہیں مر جائے۔‘
والد کا مزید بتایا کہ ’انجو کے شوہر کا کیا ہوگا؟ اس کی 13 برس کی بیٹی اور 5 برس کے بیٹے کا کیا ہو گا؟ اس نے اپنے بچوں کا اور شوہر کا مستقبل برباد کر دیا ہے‘۔
اس سے قبل پاکستانی خاتون سیما پب جی گیم کھیلتے ہوئے بھارتی نوجوان سچن کی محبت میں گرفتار ہوگئیں تھی جس کے بعد وہ اپنے چار بچوں کے ساتھ نیپال کے راستے غیرقانونی طور پر بھارت میں داخل ہوئی تھی۔
جب سچن کو معلوم ہوا کہ پولیس کو سیما کی موجودگی کا علم ہو گیا ہے تو وہ انہیں اور ان کے بچوں کو لے کر فرار ہو گیا۔
یہی نہیں بلکہ پاکستان میں حیدر آباد کی رہائشی اقرا جیوانی کا آن لائن گیم ’لوڈو‘ کے ذریعے بھارتی شہری ملائم سنگھ یادو سے رابطہ ہوا، دونوں میں محبت ہوجانے بعد انہوں نے شادی کا فیصلہ کیا تھا۔
اقرا نے اپنے والدین کو بتائے بغیر کٹھمنڈو کا سفر کیا، اس کے بعد وہ بہار کے بیر گنج بارڈر کے راستے بھارت میں داخل ہوئی تھی۔
بعدازاں بھارتی پولیس ٹیم نے اقرا اور ملائم سنگھ یادو کو گرفتار کیا اور لڑکی کو اٹاری واہگہ بارڈر کے ذریعے پاکستان واپس بھیج دیا گیا۔