• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

بھارتی خاتون دوست سے ملنے خیبرپختونخوا پہنچ گئی

شائع July 24, 2023
نصراللہ اس گاؤں کا مستقل رہائشی ہے اور اس نے گورنمنٹ کالج دیر سے بی ایس سی کیا ہے—فائل فوٹو: ڈان نیوز
نصراللہ اس گاؤں کا مستقل رہائشی ہے اور اس نے گورنمنٹ کالج دیر سے بی ایس سی کیا ہے—فائل فوٹو: ڈان نیوز

ایک 35 سالہ انجو نامی بھارتی خاتون اپنے 29 سالہ فیس بک فرینڈ نصر اللہ کے ساتھ وقت گزارنے کے لیے خیبر پختونخوا کے ضلع اپر دیر پہنچ گئی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سرکاری ذرائع نے انکشاف کیا کہ اتر پردیش کے علاقے کیلور سے تعلق رکھنے والی خاتون کے پاس اپنے دوست نصر اللہ کے علاقے ضلع اپر دیر کے گاؤں کلشو آنے کے لیے تمام مطلوبہ سفری دستاویزات موجود ہیں۔

25 دسمبر 1988 کو پیدا ہونے والی انجو نے اتوار کے روز اپر دیر خاص میں مقامی صحافیوں کے ساتھ مختصر بات چیت میں بتایا کہ وہ نصر اللہ سے پیار کرتی ہیں۔

بھارتی خاتون کا کہنا تھا کہ پہلے ان کی سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر بات ہوئی اور ان کی دوستی گہری محبت میں بدل گئی جس کے بعد انہوں نے اپنا ملک چھوڑ کر پاکستان آنے کا فیصلہ کیا، انہوں نے بتایا کہ وزٹ ویزا کے لیے اپلائی کیا تھا اور خوش قسمتی سے وہ اپنی منزل پر پہنچ گئیں۔

سرکاری ذرائع نے بتایا کہ انجو اور نصراللہ دونوں نے پولیس کو بتایا کہ وہ ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں اور شادی کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

یہ خاتون کا پاکستان کا پہلا دورہ ہے، وہ راولپنڈی پہنچیں جہاں سے 22 جولائی کو نصر اللہ انہیں اپر دیر لے آیا۔

نصراللہ اس گاؤں کا مستقل رہائشی ہے اور اس نے گورنمنٹ کالج دیر سے بی ایس سی کیا ہے۔

نصراللہ کے چار بھائی ہیں جن کے نام شریف اللہ، شاکر اللہ، راحت اللہ اور حمید اللہ ہیں، ان چاروں کا پیشہ اپنے گھر پر دیر کے روایتی شِیو بنانا ہے۔

دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کو بھیجی گئی وزارت داخلہ کی سرکاری دستاویز کے مطابق چانسری کو بتایا گیا کہ بھارتی خاتون شہری انجو کو 30 روز کا ویزا دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو صرف اپر دیر کے لیے قابل استعمال ہے۔

سینئر پولیس اہلکار کے مطابق بھارتی خاتون کی سفری دستاویزات درست ہیں اور اسے نصر اللہ کے ساتھ رہنے کی اجازت دی گئی ہے۔

ضلعی پولیس افسر اپر دیر مشتاق خان نے صحافیوں کو بتایا کہ خاتون کا ویزا قانونی ہے اور وہ ایک ماہ تک یہاں قیام کر سکتی ہے۔

پولیس افسر نے کہا کہ بھارتی خاتون کی آمد کی خبر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے پر متعدد صحافی نصراللہ کے گھر پہنچے لیکن انہیں بتایا گیا کہ وہ خاتون وہاں موجود نہیں ہیں۔

مسیحی مذہب سے تعلق رکھنے والی بھارتی خاتون کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ طلاق یافتہ ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024