• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

افسران سے کہا تھا جب عمران نیازی اصل چہرہ دکھائے گا تو آپکو نواز شریف فرشتہ نظر آئے گا، وزیراعظم

شائع July 23, 2023
شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف کی قیادت میں پہلے لاکھوں بچوں اور بچیوں کو لیپ ٹاپ دیتے تھے لیکن اب کروڑوں بچوں اور بچیوں کو مفت لیپ ٹاپ فراہم کریں گے— فوٹو: ڈان نیوز
شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف کی قیادت میں پہلے لاکھوں بچوں اور بچیوں کو لیپ ٹاپ دیتے تھے لیکن اب کروڑوں بچوں اور بچیوں کو مفت لیپ ٹاپ فراہم کریں گے— فوٹو: ڈان نیوز

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ میں نے بڑے بڑے افسران کو کہا تھا کہ آج آپ عمران خان کو لانے کے لیے ہر حربہ استعمال کر رہے ہیں، میری بات یاد رکھنا جب عمران نیازی اپنا اصل مکروہ چہرہ آپ کو دکھائے گا تو آپ کو نواز شریف فرشتہ نظر آئے گا۔

فیصل آباد میں موٹروے ایم 3 سے منسلک ستیانہ بائی پاس کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اب الیکشن کی آمد ہے، آپ نے اپنے ووٹ کی طاقت سے نہ صرف 2018 میں دھاندھلی کے ذریعے بھروپیے کامیاب کرائے گئے ان کو شکست دینی ہے بلکہ مسلم لیگ (ن) کو فیصل آباد سے سو فیصد کامیاب کرکے 2018 کا بدلہ لینا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اس منصوبے سے فیصل آباد کے عوام کو فیصل آباد سے باہر جانے اور داخل ہوںے میں بے پناہ سہولت میسر ہوگی، پچھلی حکومت نے کسی ایک منصوبے پر کام نہیں کیا بلکہ چار سال پاکستانی معاشرے میں زہر بھرتے رہے اور بھونڈے الزامات عائد کرتے رہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ جس شخص نے کہا تھا کہ حکومت میں آنے کے بعد خیبرپختونخوا کی طرح پورے ملک میں ہسپتالوں کا جال بچھا دوں گا، تین ماہ میں 3 سو ارب ڈالر واپس لاؤں گا، لیکن ایک پائی بھی نہیں لایا، پھر کہا کہ مر جاؤں گا بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے پاس نہیں جاؤں گا، لیکن آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کیا، اس کی خلاف ورزی کی جس کا سارا بوجھ ہماری حکومت پر ڈالا۔

انہوں نے کہا کہ اس شخص نے دو صوبوں کے وزرائے خزانہ کو یہ کہہ کر آئی ایم ایف سے معاہدہ توڑنے کی سازش کی کہ آئی ایم ایف کے لیے خط جاری نہیں کرنا، ملک سے اس سے بڑی سازش کیا ہوسکتی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ 2018 میں جب ملکی معیشت راکٹ کی طرح اوپر جارہی تھی تو ایک سازش کے تحت نواز شریف کو بے بنیاد الزامات میں دھکیلا گیا اور سازش میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار سازشی ٹولے کا سرغنہ تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت میں نے بڑے بڑے افسران کو کہا کہ آج آپ عمران خان کو لانے کے لیے ہر حربہ استعمال کر رہے ہیں، میری بات یاد رکھنا جب عمران نیازی اپنا اصل مکروہ چہرہ آپ کو دکھائے گا تو آپ کو نواز شریف فرشتہ نظر آئے گا۔

شہباز شریف نے کہا کہ آج دور دور تک ڈیفالٹ ہونے کا کوئی نشان نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج اخبارات میں آیا کہ غریب عوام پر بجلی کی قیمتیں بجلی بن کر گری ہیں لیکن اس بات کی وضاحت کرنا چاہتا ہوں کہ جو لوگ دو سو یونٹ بجلی استعمال کرتے ہیں ان پر قیمتوں کا کوئی اضافہ نہیں کیا گیا لیکن جو زیادہ بجلی استعمال کرتے ہیں ان کے لیے قیمتیں بڑھائیں کیونکہ آئی ایم ایف کی شرائط کو پورا کرنا تھا۔

وزیراعظم نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں آپ (عوام) جس کو بھی منتخب کرکے اسلام آباد بھیجیں گے ہم اس کا احترام کریں گے لیکن اگر آپ نے مسلم لیگ (ن) کو موقع دیا تو میں آپ کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ نواز شریف اگلے وزیراعظم ہوں گے۔

’موقع دیا تو ہم سب اتحادی مل کر پاکستان کی قسمت بدل دیں گے‘

انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں پانچ سال کا موقع دیا تو ہم سب اتحادی مل کر پاکستان کی قسمت بدل دیں گے اور ملک کو خوشحالی و ترقی کے سفر پر گامزن کریں گے اور ترقی کا سفر اسی طرح آئے گا جب نواز شریف نے 20، 20 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ختم کی تھی، جس طرح چین سے 30 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرائی جس سے لاکھوں لوگوں کو رزگار ملا، سڑکوں کا جال بچھا تھا۔

وزیراعظم نے کہا کہ مہنگائی اسی طرح کم ہوگی جب نواز شریف کے دور میں مہنگائی کی شرح صرف ساڑھے تین فیصد تھی، اگلی حکومت مسلم لیگ (ن) کی آئی تو پاکستان کو کھویا ہوا مقام دلانے کے لیے جان لگا دیں گے اور یہ کشکول توڑ کر اس کے حصے کرکے بنی گالہ کے آس پاس بچھا دیں گے۔

شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف کی قیادت میں پہلے لاکھوں بچوں اور بچیوں کو لیپ ٹاپ دیتے تھے لیکن اب کروڑوں بچوں اور بچیوں کو مفت لیپ ٹاپ فراہم کریں گے، لاکھوں ایکڑ زمین کو آباد کریں گے اور معدنیات کی دولت سے پورے پاکستان کو فیض یاب کریں گے، اس طرح نہیں ہوگا کہ 190 ملین پاؤنڈ کا فراڈ کرکے پوری قوم کو چور ڈاکو پر لگا رکھیں، خانہ کعبہ کے ماڈل کی گھڑی کو بازار میں بھیج کر چور ڈاکو لگا رکھیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024