بنگلہ دیش: مسافر بس تالاب میں گر گئی، 17 افراد ہلاک، 53 زخمی
بنگلہ دیش کے جنوبی ضلع جھلاکاٹھی میں بس سڑک کے کنارے موجود پانی کے تالاب میں گرنے سے کم از کم 17 افراد ہلاک اور 53 زخمی ہو گئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی خبر کے مطابق مرنے والوں میں 8 خواتین اور تین بچے بھی شامل ہیں، ضلعی پولیس افسر افروز الحق توتل نے ترک خبر رساں ایجنسی ’انادولو‘ کو بتایا کہ زخمیوں میں سے 45 کو قریبی سرکاری ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔
حادثے کا شکار بس جنوبی مغربی ضلع پیروج پور کے علاقے بھنڈاریا سے ضلع جھلکاٹھی کی جانب جارہی تھی، ڈرائیور نے بس پر کنٹرول کھودیا جس کےبعد وہ تالاب میں گر گئی تھی۔
پولیس افسر نے بتایا کہ بس میں گنجائش سے زیادہ مسافر سوار تھے، انہوں نے مزید کہا کہ واقعے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔
افروز الحق نے بتایا کہ پولیس نے فائر سروس اور سول ڈیفنس کے تعاون سے بس کو تالاب سے نکال لیا ہے، ہم ابھی تک یہ دیکھنے کے لیے کام کر رہے ہیں کہ کہیں کوئی شخص لاپتا یا مردہ تو نہیں ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل رواں سال مارچ میں بھی وسطی بنگلہ دیش میں تیز رفتار بس ایک بڑی شاہراہ پر الٹ گئی اور کھائی میں جاگری تھی جس سے کم از کم 19 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔
تیز رفتار بس میں 40 سے زیادہ مسافر سوار تھے جو نوتعمیر شدہ پدما ندی برج ایکسپریس وے کی ریلنگ کو توڑ کر سڑک کے کنارے تقریباً 9 میٹر (30 فٹ) گہری کھائی میں گر گئی تھی۔
خیال رہے کہ بنگلہ دیش میں سڑک حادثات عام ہیں، جن کا الزام اکثر لاپروائی سے گاڑی چلانے، پرانی گاڑیوں اور ناقص حفاظتی اصولوں پر لگایا جاتا ہے اور ہر سال ان حادثات میں ہزاروں افراد ہلاک ہوتے ہیں۔
سال 2018 میں 2 نوجوانوں کی سڑک کے حادثے میں ہلاکت کے بعد طلبہ کی جانب سے بڑے پیمانے پر احتجاج کا سلسلہ شروع ہوا تھا جس نے وزیر اعظم شیخ حسینہ کی حکومت کو مجبور کیا کہ وہ تیز رفتار ڈرائیونگ سے موت کا سبب بننے کے جرم میں زیادہ سے زیادہ قید کی سزا کو 3 سے بڑھا کر 5 سال کردے۔
بنگلہ دیش میں گزشتہ چند برسوں کے دوران ٹریفک حادثات کی تعداد میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے، بنگلہ دیش روڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے مطابق ملک بھر میں جون کے دوران پیش آئے 562 سڑک حادثات میں کم از کم 504 افراد ہلاک اور 785 دیگر زخمی ہوئے۔