• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

بلاول بھٹو کا ترک وزیرخارجہ سے ٹیلی فونک رابطہ، قرآن کی بےحرمتی پر اظہار تشویش

شائع July 23, 2023
بلاول بھٹو نے بحیرہ اسود کے اناج راہداری کے تاریخی معاہدے کے حصول میں ترکیہ کے کردار کو بھی سراہا—فائل فوٹو: ٹوئٹر
بلاول بھٹو نے بحیرہ اسود کے اناج راہداری کے تاریخی معاہدے کے حصول میں ترکیہ کے کردار کو بھی سراہا—فائل فوٹو: ٹوئٹر

وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اپنے ترک ہم منصب سے قرآن پاک کی بے حرمتی کے مسلسل واقعات پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان کے ساتھ بات چیت کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے بحیرہ اسود کے اناج راہداری کے تاریخی معاہدے کے حصول میں ترکیہ کے کردار کو بھی سراہا۔

گزشتہ روز اپنی ایک ٹوئٹ میں وزیر خارجہ نے کہا کہ میں نے آج ترکیہ کے وزیر خارجہ اور میرے بھائی ہاکان فیدان سے فون پر بات کی ہے۔

انہوں نے 2022 میں بحیرہ اسود کے اناج راہداری کے تاریخی معاہدے کے حصول میں ترکیہ کے کردار کی تعریف کی جس نے خاص طور پر ترقی پذیر ممالک اور غریب ترین لوگوں کے لیےعالمی اشیائے خورونوش کی قیمتوں کو مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے یورپ کے متعدد شہروں میں قرآن پاک کی بے حرمتی کی کارروائیوں کی بھی شدید مذمت کی اور ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے ترکیہ اور دیگر اسلامی ریاستوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کا عزم کا اظہار بھی کیا۔

بلوچستان اسمبلی میں قرارداد منظور

علاوہ ازیں بلوچستان اسمبلی نے گزشتہ روز سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کی مذمت کے لیے ایک قرارداد منظور کی اور مطالبہ کیا کہ اس توہین آمیز فعل کے ذمہ دار کو سزا دی جائے۔

قرارداد بشریٰ رند اور اپوزیشن لیڈر ملک سکندر خان نے مشترکہ طور پر پیش کی، قرارداد میں سویڈن میں اسٹاک ہوم کی ایک مسجد کے باہر ایک عراقی پناہ گزین کی جانب سے قرآن پاک کے صفحات نذرِآتش کرنے کی شدید مذمت کی گئی۔

قرارداد میں کہا گیا کہ قرآن پاک محبت، صبر اور ایک دوسرے کے احترام کا فلسفہ سکھاتا ہے، ارکان اسمبلی کا کہنا تھا کہ کہ اس عمل سے دنیا بھر میں پائے جانے والے ایک ارب سے زائد مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔

قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ حکومت پاکستانی ایسے واقعات کو گھناؤنا جرم قرار دینے کے لیے قانون سازی کے لیے عالمی اداروں سے رابطہ کرے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024