’مالی تنگی کی شکار‘ حکومتِ پنجاب کا فیلڈ افسران کیلئے نئی گاڑیوں پر 2 ارب روپے خرچ کرنے کا فیصلہ
مالی وسائل کی تنگی کی شکار نگران حکومتِ پنجاب نے اسسٹنٹ کمشنرز، ایڈیشنل کمشنرز اور کمشنرز کے لیے نئی لگژری گاڑیوں کی خریداری کے لیے 2 ارب 33کروڑ روپے کے فنڈز جاری کردیے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نگران وزیراعلیٰ کی منظوری کے بعد چیف سیکرٹری پنجاب نے تمام ڈویژنل کمشنرز کے لیے 1600 سی سی کاریں، تمام ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز (جنرل) کے لیے 1300 سی سی اور تمام اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے ڈبل کیبن فور بائے فور کی خریداری کے لیے 2 ارب 33 کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔
تمام ڈبل کیبن گاڑیاں جو فی الحال اسسٹنٹ کمشنرز کے زیرِ استعمال ہیں بازیافت کی جائیں گی اور فیلڈ میں بہتر کارکردگی کے عوض تحصیلداروں کو الاٹ کی جائیں گی، تقریباً تمام نئی ڈبل کیبن گاڑیاں مالی سال 18-2017 میں پنجاب میں شہباز شریف کی حکومت کے آخری دور میں خریدی گئی تھیں۔
حکام نے بتایا کہ تحصیلداروں کو نئی گاڑیاں فراہم کرنا ضروری ہے کیونکہ وہ 1990 کی دہائی کی جیپیں استعمال کر رہے ہیں یا نجی گاڑیوں پر فیلڈ وزٹ کر رہے ہیں۔
ایک افسر نے کہا کہ حکومت کی رٹ قائم کرنے کے لیے تحصیلداروں کو اچھی سرکاری گاڑیاں فراہم کرنا ضروری ہیں۔
ریونیو افسران کے لیے بہتر گاڑیوں کی ضرورت کو تسلیم کرتے ہوئے ایک اور سینیئر افسر نے کہا کہ مالی تنگی کا شکار حکومت نے آئی ایم ایف کے قرض کی آمد کے بعد عام انتخابات سے قبل سول بیوروکریسی کو ’سہولت‘ فراہم کرنے کے لیے فنڈز کا استعمال شروع کر دیا ہے۔
تاہم افسر نےتجویز پیش کی کہ عوام کے پیسے بچانے کے لیے تحصیلداروں کو کم قیمت والی گاڑیاں دی جا سکتی ہیں، نگران حکومت پنجاب سیکرٹریٹ ملازمین کی فلاح و بہبود کے لیے 2 سے 3 ارب روپے مختص کرنے پر مجبور ہے۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز کے لیے نئی گاڑیوں کے خیال کی توثیق کرتے ہوئے ایک سینیئر بیوروکریٹ نے کہا کہ سابق وزیر اعلیٰ چوہدری پرویز الہٰی نے پی ٹی آئی حکومت کے دوران بطور وزیراعلیٰ پنجاب ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز (ریونیو)، ڈپٹی کمشنرز اور کمشنرز کے لیے نئی ڈبل کیبن گاڑیاں خریدی تھیں۔